تقریر سے وہ فزوں بیان سے باہر
تقریر سے وہ فزوں بیان سے باہر ادراک سے وہ بری گمان سے باہر اندر باہر ہے وہ نہ پیدا پنہاں سرحد مکان و لا مکان سے باہر
بچوں کی شاعری کے لئے مشہور
Most famous Urdu poet writing poetry for children.
تقریر سے وہ فزوں بیان سے باہر ادراک سے وہ بری گمان سے باہر اندر باہر ہے وہ نہ پیدا پنہاں سرحد مکان و لا مکان سے باہر
احوال سے کہا کسی نے اے نیک شعار تو ایک کو دو دیکھ رہا ہے ناچار بولا کہ اگر عیب یہ ہوتا مجھ میں دو چاند جو ہیں صاف نظر آتے چار
جو تیز قدم تھے وہ گئے دور نکل دیکھے بھالے بہت مقامات و محل اس راہ کا پر کہیں نہ پایا انجام یعنی ہے وہی ہنوز روز اول
چکھی بھی ہے تو نے درد جام توحید یا سن ہی لیا ہے صرف نام توحید ہے کفر حقیقی کا نتیجہ ایماں ترک توحید ہے مقام توحید
قلاش ہے قوم تو پڑھے گی کیوں کر پسماندہ ہے اب تو پھر بڑھے گی کیوں کر بچوں کے لئے نہیں ہے اسکول کی فیس یہ بیل کہو منڈھے چڑھے گی کیوں کر
عید قرباں ہے آج اے اہل ہمہم ایسی عیدیں ہزار دیکھو پیہم قومی تعلیم کہہ رہی ہے بہ ادب صاحب کچھ ادھر بھی گوشۂ چشم کرم
بندہ ہوں تو اک خدا بناؤں اپنا خالق ہوں تو اک جہاں دکھاؤں اپنا ہے بندگی وہم اور خدائی پندار میں وہ ہوں کہ خود پتا نہ پاؤں اپنا
اب قوم کی جو رسم ہے سو اول جلول فاسد ہوئے قاعدے تو بگڑے معمول ہے عید مہذب نہ محرم معقول ہنسنا محمود ہے نہ رونا مقبول
آیا ہوں میں جانب عدم ہستی سے پیدا ہے بلند پائے گی پستی سے عجز اپنا بہ زور کر رہا ہوں ثابت مجبور ہوا ہوں میں زبردستی سے
دنیا کو نہ تو قبلۂ حاجات سمجھ جز ذکر خدا سب کو خرافات سمجھ اک لمحہ کسی مرد خدا کی صحبت آ جائے میسر تو بڑی بات سمجھ