بھارتی نژاد رشی سوناک برطانیہ کے وزیراعظم کیسے بنے؟ اصل کہانی جانیے
برطانیہ کی کنزرویٹو پارٹی نے ایک ہندوستانی نژار کو وزیراعظم بنا کر اپنی کون سی روایات توڑ ڈالی ہیں۔ ؟؟
برطانیہ کی کنزرویٹو پارٹی نے ایک ہندوستانی نژار کو وزیراعظم بنا کر اپنی کون سی روایات توڑ ڈالی ہیں۔ ؟؟
کیا امریکہ کے بعد اب برطانیہ بیتالمقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے جا رہا ہے؟ مصنف: فرقان احمد پچھلے ماہ سے خبریں گرم ہیں کہ برطانیہ کی حالیہ منتخب خاتون وزیرِاعظم لزٹرس نے بیت المقدس یعنی یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کا عندیہ دیا ہے۔ ان کا یہ عندیہ نہ صرف برطانیہ کی اخلاقی شکست ہے بلکہ عالمی قوانین کی بھی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔ عالمی روایات میں آپ کسی ملک کا دارالحکومت اس شہر کو تسلیم کرتے ہو جہاں آپ اپنے ملک کا سفارت خانہ کھولتے ہو۔
یوکرائن کے صدر الیگزنڈر زیلنسکی نے اب سے کچھ دیر پہلے نیٹو کی رکنیت کے لیے درخواست کر دی ہے۔
کسی تنازعے کی صورت میں امریکہ اور اس کے اتحادی کیا بچ پائیں گے۔ یہ ایک بڑا سوال ہے۔
روس نے صرف یوکرین پر ہی حملہ نہیں بلکہ پوری دنیا متاثر ہورہی ہے۔ اس تنازعے میں جہاں سیاسی حالات غیر یقینی حد تک چلے گئے ہیں وہیں عالمی معیشت پر بھی منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ کیا آپ جانتے ہیں کہ یوکرین میں تو انسان روسی گولیوں سے مررہے ہیں لیکن دنیا بھوک سے مرجائے گی؟ غذائی قلت کی وجوہات کیا ہیں؟ اس غذائی بحران کا روس یوکراین تنازعے بھلا کیا تعلق؟ کیا ہم جیسے ترقی پذیر ممالک اس غذائی بحران پر قابو پاسکتے ہیں؟
اب مسلمانوں کے پاس بہت ہی مشکل انتخاب ہے۔ کیا وہ ایسی خاتون کو روکنے کے لیے جو ان کے سروں کی چادریں چھیننا چاہتی ہے، ایسے شخص کو ووٹ دیں جو گستاخانہ خاکوں کی حمایت کرتا ہے۔ یہ بہت ہی مشکل صورتحال ہے۔
وہ پولیس کی سخت حفاظت میں تھا۔ وہاں موجود دو سو کے قریب مسلمانوں نے پولیس سے التجائیں کیں کہ خدارا اس شعبدہ باز کو ایسے بدترین اقدام سے روکیں۔ پولیس نے مسلمانوں کو نظرانداز کیا۔ شعبدہ باز وہ اقدام کر گیا جس نیت سے وہ وہاں آیا تھا۔ رب تعالیٰ کے حکم نامے کے نسخے کو نذرآتش دیکھ کر مسلمان صبر نہ کر پائے اور احتجاج کرنے لگے۔
مجھے یاد ہے جب انہوں نے گروزنی کی مرکزی مارکیٹ پر بمباری کی تھی اور 150 افراد مارے گئے تھے۔ میں اس کے ایک دن بعد وہاں گیا تھا اور منظر بہت ہی ہلا دینے والا تھا۔ اس وقت لوگ وہاں سے لاشیں لے جا چکے تھے لیکن وہاں خون ہر طرف بکھرا تھا۔ خالی گلیا ں تھیں، ٹوٹی کھڑکیا تھیں اور ایک قاتل خاموشی تھی۔
آج تک کوئی ایسا ماڈل ایجاد نہیں ہوا جس سے تنازعات پیدا کر کے عام عوام کا بھلا کیا جا سکے۔ جنگ چھڑتی ہے تو یہ کسی بھی صورتحال میں نیٹ لوزر ہی ہوتے ہیں۔ فائدہ کوئی اور اٹھاتا ہے۔ جنگ روکنے کے لیے ان فائدہ اٹھانے والوں کو لگام ڈالنا ہو گی۔ لیکن سوال یہ ہے کہ بلی کے گلے میں گھنٹی باندھے گا کون؟
جنگ شروع ہوتے ہی دنیا بھر کے بڑے معاشی اشاریےجمعرات کی صبح ہی گر کر گزشتہ کئی مہینوں میں اپنی کم ترین سطح پر آگئے ، جمعہ کو ان اشاریوں میں البتہ کچھ بہتری نظر آئی ہے لیکن اس کے باوجود امریکہ اور عالمی معیشتوں کے لیے سنگین خطرات بدستور موجود ہیں۔ مثال کے طور پر اگر اور کچھ نہیں تو، یوکرین پر ایک طویل حملہ تیل کی قیمتوں میں ایک ہوش ربا اضافہ کر سکتا ہے کیونکہ روس کی طرف سے دنیا کو کچھ ناگزیر سپلائی کو روکنے کے زیادہ امکانات ہیں ۔