کافر کو ہے بندگی بتوں کی غم خوار
کافر کو ہے بندگی بتوں کی غم خوار مومن کے لئے بھی ہے خدائے غفار سب سہل ہے یہ ولیک ہونا دشوار آزادہ و بے نیاز و بیکس بے کار
بچوں کی شاعری کے لئے مشہور
Most famous Urdu poet writing poetry for children.
کافر کو ہے بندگی بتوں کی غم خوار مومن کے لئے بھی ہے خدائے غفار سب سہل ہے یہ ولیک ہونا دشوار آزادہ و بے نیاز و بیکس بے کار
کرتا ہوں سدا میں اپنی شانیں تبدیل طوفان میں تھا نوح تو آتش میں خلیل فی الحال ہوں ظاہر میں اگر اسماعیل ہوں عالم باطن میں وہی رب جلیل
ساقی و شراب و جام و پیمانہ کیا شمع و گل و عندلیب و پروانہ کیا نیک و بد و خانقاہ و مے خانہ کیا ہے راہ یگانگی میں بیگانہ کیا
یہ قول کسی بزرگ کا سچا ہے ڈالی سے جدا نہ ہو تو پھل کچا ہے چھوڑی نہیں جس نے حب دنیا دل سے گو ریش سفید ہو مگر بچا ہے
اے بے خبری کی نیند سونے والو راحت طلبی میں وقت کھونے والو کچھ اپنے بچاؤ کی بھی سوچی تدبیر اے ڈوبتی ناؤ کے ڈبونے والو
یا رب کوئی نقش مدعا بھی نہ رہے اور دل میں خیال ماسوا بھی نہ رہے رہ جائے تو صرف بے نشانی باقی جو وہم میں ہے سو وہ خدا بھی نہ رہے
جو صاحب مکرمت تھے اور دانش مند وہ لوگ تو ہو گئے زمیں کے پیوند پوچھو نہ انہیں جو رہ گئے ہیں باقی بدنام کنندۂ نکو نامے چند
بے کار نہ وقت کو گزارو یارو یوں سست پڑے پڑے نہ ہمت ہارو برسات کی فصل میں ہے ورزش لازم کچھ بھی نہ کرو تو مکھیاں ہی مارو
ہم عالم خواب میں ہیں یا ہم ہیں خواب ہم خود وسائل ہیں خود سوال اور جواب آئی نہیں کوئی شے کہیں باہر سے ہم خود ہیں مسبب اور خود ہیں اسباب
ہے شکر درست اور شکایت زیبا ہے کفر درست اور ہدایت زیبا گیسوئے سیاہ اور جبین روشن دونوں کی بہار ہے نہایت زیبا