حقا کہ بلند ہے مقام اکبر
حقا کہ بلند ہے مقام اکبر توقیع سخن ہے اب بہ نام اکبر دیواں ہے لطائف و حکم سے معمور اکبرؔ کا کلام ہے کلام اکبر
بچوں کی شاعری کے لئے مشہور
Most famous Urdu poet writing poetry for children.
حقا کہ بلند ہے مقام اکبر توقیع سخن ہے اب بہ نام اکبر دیواں ہے لطائف و حکم سے معمور اکبرؔ کا کلام ہے کلام اکبر
تاریک ہے رات اور دنیا ذخار طوفان بپا ہے اور کشتی بے کار گھبرائیو مت کہ ہے مددگار خدا ہمت ہے تو جا لگاؤ کھیوا اس پار
تیزی نہیں منجملۂ اوصاف کمال کچھ عیب نہیں اگر چلو دھیمی چال خرگوش سے لے گیا ہے کچھوا بازی ہاں راہ طلب میں شرط ہے استقلال
کہتے ہیں سبھی مسدام اللہ اللہ کرتے ہیں برائے نام اللہ اللہ یہ نام و نشان بھی نقاب رخ ہیں کیا خوب ہے انتظام اللہ اللہ
جس درجہ ہو مشکلات کی طغیانی ہو اہل ہم کو اور بھی آسانی تیراک اپنا ہنر دکھاتا ہے خوب ہوتا ہے جب اس کے سر سے اونچا پانی
اسراف سے احتراز اگر فرماتے کیوں گردش ایام کی سیلی کھاتے انگشت نما تھی کج کلاہی جن کی وہ پھرتے ہیں آج جوتیاں چٹخاتے
ڈھونڈا کرے کوئی لاکھ کیا ملتا ہے دن کا کہیں رات کو پتا ملتا ہے جب تک کہ ہے بندگی خدائی کا حجاب بندہ کو بھلا کہیں خدا ملتا ہے
مکشوف ہوا کہ دید حیرانی ہے معلوم ہوا کہ علم نادانی ہے ڈالا ہے تلاش قرب نے دوری میں مشکل ہے بڑی یہی کہ آسانی ہے
لاکھوں چیزیں بنا کے بھیجیں انگریز سب کرتے ہیں دندان ہوس ان پر تیز چڑتے ہیں مگر علوم انگریزی سے گڑ کھاتے ہیں اور گلگلوں سے پرہیز
اسلاف کا حصہ تھا اگر نام و نمود پڑھتے پھرو اب ان کے مزاروں پہ درود کچھ ہاتھ میں نقد رائج الوقت بھی ہے یا اتنی ہی پونجی پدرم سلطاں بود