عشق کو دنیاوی بازار نہیں کر سکتے
عشق کو دنیاوی بازار نہیں کر سکتے دل سے دل کے دل پہ وار نہیں کر سکتے عشق میں اپنی جان لگا دی اور لٹا دی اب ہم پھر سے ویسا پیار نہیں کر سکتے اس کو چاہا اور چاہت پر قائم بھی ہیں پر افسوس کے ہم اظہار نہیں کر سکتے اس کی ہی تصویر سمائی ہے آنکھوں میں اب ہم تم سے آنکھیں چار نہیں کر ...