شاعری

یار دنیا تو فقط دو حرف کی ہے

یار دنیا تو فقط دو حرف کی ہے بات لیکن آدمی کے ظرف کی ہے تم اسے پل میں سمجھنا چاہتے ہو میں نے آدھی عمر اپنی صرف کی ہے اس سے آگے اب مناظر دھوپ کے ہیں اور مرے ہاتھوں میں چھتری برف کی ہے سن رہا ہوں آج پھر آہٹ تری میں کانوں میں آواز بھی اس ظرف کی ہے کتنے پر تاثیر ہیں الفاظ پھر بھی کچھ ...

مزید پڑھیے

بیان درد جب کرتا ہوں میں اولیٰ و ثانی میں

بیان درد جب کرتا ہوں میں اولیٰ و ثانی میں بہت ملتی محبت ہے مجھے پھر شعر خوانی میں سبھی ہیں پوچھتے کے عشق کرکے کیا ملا آخر بتاتا ہوں سکوں ملتا مجھے اس رائیگانی میں جہاں بھر میں جسے میں ڈھونڈھتا پھرتا رہا اکثر ملا بن بے وفا کردار وہ میری کہانی میں سبھی اپنوں سے یاں مجھ کو چھپانا ...

مزید پڑھیے

وہ شب فرقت میں بھی یوں مسکرائے جا رہیں ہیں

وہ شب فرقت میں بھی یوں مسکرائے جا رہیں ہیں ہجر کے لمحے نہ کیوں ہم سے گزارے جا رہیں ہیں اے خدا مجھ کو اجازت دے کہ اس کو چھو سکوں میں کب سے ایسے چاند کو خالی نہارے جا رہیں ہیں آسماں کے کینوس پر چاند باقی تھا بنانا سو ترے چہرے سا اک چہرہ بنائے جا رہیں ہیں نام لکھا پھر سے ہم نے ایک ...

مزید پڑھیے

گر شور ہے دل میں بھرا تو خامشی اچھی نہیں

گر شور ہے دل میں بھرا تو خامشی اچھی نہیں جو غیر ہاتھوں میں پھنسی وہ زندگی اچھی نہیں اک بار کی ہی ہار ہے اس کو نہ دل سے تو لگا یوں زندگی سے ہار کر پھر خودکشی اچھی نہیں جو دوست بن سج جائے وہ محفل نہیں محفل کوئی یعنی اکیلے جشن کی کوئی خوشی اچھی نہیں گر جسم کی ہی چاہ ہے اس کو محبت ...

مزید پڑھیے

خدا کے واسطے اب بے رخی سے کام نہ لے

خدا کے واسطے اب بے رخی سے کام نہ لے تڑپ کے پھر کوئی دامن کو تیرے تھام نہ لے بس ایک سجدۂ شکرانہ پائے ساقی پر یہ مے کدہ ہے یہاں پر خدا کا نام نہ لے وفا تو کیسی جفا بھی نہیں ہے اب ہم پر اب اتنا سخت محبت سے انتقام نہ لے زمانے بھر میں ہیں چرچے مری تباہی کے میں ڈر رہا ہوں کہیں کوئی تیرا ...

مزید پڑھیے

زندگی کے طلسم پڑھ رہا ہوں

زندگی کے طلسم پڑھ رہا ہوں قفل کھلنے کا اسم پڑھ رہا ہوں حسن پر بعد میں کروں گا بات میں ابھی تیرا جسم پڑھ رہا ہوں کیوں نہ ٹوٹے گا نفرتوں کا فسوں میں محبت کا اسم پڑھ رہا ہوں اس کی آنکھوں میں ہیں چھپے جو راز ان کا سارا طلسم پڑھ رہا ہوں آدمی کے کئی ہیں روپ سحرؔ اس لیے قسم قسم پڑھ رہا ...

مزید پڑھیے

بجھے چراغ سے مہتاب دیکھ سکتا ہوں

بجھے چراغ سے مہتاب دیکھ سکتا ہوں میں اپنے خواب میں یہ خواب دیکھ سکتا ہوں میں اپنی آنکھ کے اجڑے ہوئے دیاروں سے کسی بھی دشت کو شاداب دیکھ سکتا ہوں تمہاری یاد کے ٹھہرے ہوئے سمندر میں چھپے ہوئے ہیں جو گرداب دیکھ سکتا ہوں میں اس زمانے کی رنگینیوں کو پل بھر میں جمال یار میں غرقاب ...

مزید پڑھیے

انہیں مت چھیڑئیے ان کو تو خواہش ہے سنگھاسن کی

انہیں مت چھیڑئیے ان کو تو خواہش ہے سنگھاسن کی فقط یہ جان لیجے یہ ہے عادت ملک دشمن کی اسے تنہائی میں جب یاد آئی اپنے ساجن کی غموں کے سائے میں گزری تھی کل کی رات برہن کی بتاؤں کیا تمہیں سرکش ہوا کی داستاں یاروں کہ شاخیں سوکھتی ہی جا رہی ہے میرے گلشن کی خدایا یہ ہماری قوم میں ...

مزید پڑھیے

کچھ تو اس کی بے حسی سے مر گئے

کچھ تو اس کی بے حسی سے مر گئے اور کچھ سادہ دلی سے مر گئے کچھ تو اس نے لوٹ کر دیکھا نہیں جو بچے تھے مے کشی سے مر گئے ہم نے اس کو دیر تک دیکھا کیا اور اس کی سادگی سے مر گئے دل میں ارماں اور لب پر کچھ نہیں ہم تو خود کی بزدلی سے مر گئے اب فقط سانسیں بچی ہیں دوستوں ہم تو کب کا زندگی سے ...

مزید پڑھیے

تم ہو میری پریم کہانی کا کردار

تم ہو میری پریم کہانی کا کردار میری فلم میں شوخ جوانی کا کردار تیری فطرت مجھ سے میل نہیں کھاتی الگ تھلگ ہے آگ سے پانی کا کردار دس دس بار پڑھی ہے میں نے مہابھارت کوئی نہیں ہے کرن سا دانی کا کردار کرداروں کی بھیڑ ہے شامل اس میں پر میں ہوں راجا تو ہے رانی کا کردار یہ چمن گل اور اس ...

مزید پڑھیے
صفحہ 1060 سے 4657