شاعری

گلاب کی موت

آج سارے چمن میں ماتم ہے موت نے حسن اس کا لوٹا ہے جاں چمن کی تھی تازگی جس کی شاخ سے وہ گلاب ٹوٹا ہے اس کے دم سے تھی ساری رعنائی اس چمن کا شباب تھا نہروؔ خود بہاریں نثار تھیں جس پر وہ شگفتہ گلاب تھا نہرو اس سے کتنا تھا پیار لوگوں کو اس کسوٹی پہ اب پرکھنا ہے اس نے آدرش جو دیا تھا ...

مزید پڑھیے

درخت

دھوپ میں سایہ دار درخت لدے پھدے پھل دار درخت تازہ ان سے ہوا ملے جینے کا سب مزہ ملے

مزید پڑھیے

جنگل

ہرے بھرے یہ جنگل بن سارے پرانی کا مسکن اک دنیا آباد وہاں ہر کوئی آزاد وہاں

مزید پڑھیے

پہاڑ

بنجر ہیں پتھریلے ہیں اور کہیں برفیلے ہیں دل کش ہیں شاداب بھی ہیں خود میں سمیٹے خواب بھی ہیں

مزید پڑھیے

جھیل

درپن چاند ستاروں کا فطرت کے نظاروں کا گہری چنچل نیلی جھیل حد نظر تک پھیلی جھیل

مزید پڑھیے

وہ عورت

میں نے اس عورت کا جسم بستر بند میں لپیٹ دیا بستر بند کو ریلوے اسٹیشن کے مال گودام میں رکھوا دیا سامان کی رسید کو اپنی بلی کے دودھ میں ڈال دیا جو اس کاغذ کے سارے لفظ چاٹ گئی میں نے کمرے میں بکھرا لہو سمیٹ کر دلہنوں کی مانگ میں بھر دیا اس کے کپڑے چھیتھڑے بنا کر مزاروں کے درختوں پر ...

مزید پڑھیے

ایک ڈائیلاگ صبح کے وقت

کل اچانک یہاں اس نے مجھ سے کہا رات بھر میری مٹی کو اک نیولا دھڑدھڑاتا رہا میں نے ہنس کر کہا یہ عجب بات ہے میرے سینے سے بھی کوئی چمٹا رہا چھپکلی کی طرح

مزید پڑھیے

انقلاب

زمانے کی ہوا بدلی ادھر رنگ چمن بدلا گلوں نے جب روش بدلی عنادل نے وطن بدلا طریقہ آشنائی کا کبھی ایسا نہ بدلا تھا کہ چال عشاق نے بدلی حسینوں نے چلن بدلا بدلتے آئے ہیں یوں تو ہمیشہ دور گردوں کے نہ ایسا بھی کہ ہم بدلے ہمارا کل جتن بدلا مقاصد مذہب و ملت کے بدلے دور عالم نے صحائف کی شرح ...

مزید پڑھیے

بادل کا کھیل

استاد وہ بادل کا اک پارہ ہے کیا پیارا ہے تم دیکھتے ہو شاگرد بے شک بے شک ہم دیکھتے ہیں یہ بادل کا اک پارہ ہے سر جی سر جی ہم دیکھتے ہیں یہ بادل کتنا پیارا ہے استاد تم اس کو نظر جما دیکھو تعمیر دکھائی دیتی ہے دیکھو دیکھو اک اونٹ دکھائی دیتا ہے گڑ گیہوں کے بھاری بورے اف کتنا بوجھ ...

مزید پڑھیے

زندگی کے دھارے

اس کسان کو دیکھو زندگی کے پتھر سے جسم ٹوٹتا ہوا گاؤں میں جس کے گھر اداس ہیں حسرتوں اور آنسوؤں کے نم کے غم نواس ہیں جا رہا ہے استخوان سر درد اک جلے بجھے ہوئے زرد زرد گرد گرد رستے پر اس کا علم لیے جبر میں بھی صبر اور سپاس کے قدم لیے وقت سویا سویا ہے خواب جاگے جاگے ہیں بیل آگے آگے ...

مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 960