ادبی لطائف

خواہش دیدار

بمبئی میں جوش صاحب ایک ایسے مکان میں ٹھہرے جس میں اوپر کی منزل پر ایک اداکارہ رہتی تھی۔ مکان کی کچھ ایسی ساخت تھی کہ انہیں دیدار نہ ہوسکتا تھا ، لہذا انہوں نے یہ رباعی لکھی: میرے کمرے کی چھت پہ ہے اس بت کا مکان جلوے کا نہیں ہے پھر بھی کوئی امکان گویا اے جوش میں ہوں ایسا مزدور جو ...

مزید پڑھیے

غزل جیسی زندگی

جوش ملیح آبادی ایک دن کنور مہندر سنگھ بیدی صاحب کے ہاں ملاقات کے لیے آئے تو کنور صاحب برر بازوں میں گھرے ہوئے تھے ۔ تھوڑی دیر کے بعد ایک اور ملاقاتی آگیا اور اس نے ایک دنگل کے سلسلے میں کنور صاحب سے کچھ ضروری مشورے کئے ۔ اس کے بعد کنور صاحب ایک قوال سے مصروف گفتگو ہوگئے ۔ اتنے میں ...

مزید پڑھیے

پھر کسی اوروقت مولانا

جوش ملیح آبادی ایک بار گرمی کے موسم میں مولانا ابوالکلام آزاد سے ملاقات کی غرض سے ان کی کوٹھی پر پہنچے ۔ وہاں ملاقاتیوں کا ایک جم غفیر پہلے سے موجود تھا۔ کافی دیر تک انتظار کے بعد بھی جب ملاقات کے لئے جوش صاحب کی باری نہ آئی تو انہوں نے اکتا کر ایک چٹ پر یہ شعر لکھ کر چپڑ اسی کے ...

مزید پڑھیے

جعفری کا اصلی رنگ

کسی مشاعرہ میں سردار جعفری اپنا کلام سنانے سے پہلے کہنے لگے : ’’حضرات!میں عاشقانہ رنگ میں کچھ اشعار عرض کرنا چاہتا ہوں ، اگرچہ میرا اصلی رنگ نہیں ہے ۔‘‘ جگن ناتھ آزاد نے سردارکی بات کاٹتے ہوئے پوچھا۔ ’’تو کیا آپ کا اصلی رنگ معشوقانہ ہے ؟‘‘

مزید پڑھیے

ایک چمچ چینی

جگن ناتھ آزاد اٹلانٹا تشریف لے گئے تو چائے دیتے ہوئے میزبان نے پوچھا کہ آزاد صاحب چینی کتنی لیں گے ؟ جواب دیا ۔ ’’اپنے گھر میں تو ایک ہی چمچ لیتا ہوں لیکن باہر چائے پینے پر ۲،۳چمچ سے کم چینی نہیں لیتا۔‘‘ اس پر میزبان نے ایک چمچ چینی ان کی چائے میں ڈالتے ہوئے کہا: ’’آزاد صاحب ، ...

مزید پڑھیے

ٹرین کا سفر اور ’نشاط غم ‘

جگن ناتھ آزاد ،بسمل سعیدی ٹونکی ، ساحر ہوشیارپوری اور کچھ دوسرے شعراء مدراس کے ایک مشاعرے میں شمولیت کے لئے تھری ٹائر ڈبے میں سفر کررہے تھے ۔ آزاد صاحب درمیان میں لیٹے ہوئے تھے ۔ انہوں نے آواز دے کر نیچے لیٹے ہوئے بسمل صاحب سے کہا ۔’’کچھ پڑھنے کے لئے دیجئے ۔‘‘ بسمل صاحب نے ...

مزید پڑھیے

دائیں پنڈلی میں درد

جگن ناتھ آزاد اور بنے بھائی بمبئی میں جاں نثار اخترکے ہاں بیٹھے ہوئے تھے کہ جاں نثار اخترکے بیٹے سلیم اندر داخل ہوئے ۔ آزاد کے پوچھنے پر جب اس نے بتایا کہ وہ ڈاکٹر ہے تو انہوں نے فوراً بتانا شروع کیا ۔’’بیٹا میری دائیں پنڈلی میں کبھی کبھی درد اٹھتا ہے ۔‘‘ سلیم نے نہایت سنجیدگی ...

مزید پڑھیے

پاکستان میں سبزیاں ؟

جگن ناتھ آزاد پہلی دفعہ پاکستان پہنچے ۔ مدیر ’’نقوش‘‘ محمد طفیل نے ان کے اعزاز میں دعوت دی جس میں احتراماً صرف سبزیاں ہی رکھی گئیں ۔ کھانا ختم ہونے کے بعد جگن ناتھ آزاد نے طفیل صاحب کو مخاطب کرکے کہا: ’’اگر آپ کو سبزیاں ہی کھلانی تھیں تو پھر آپ کو پاکستان بنانے کی کیا ضرورت ...

مزید پڑھیے

اندھے کو اندھیرے میں بڑی دور کی سوجھی

جرأت نابینا تھے ۔ایک روز بیٹھے فکر سخن کررہے تھے کہ انشاءؔ آگئے ۔ انہیں محو پایا تو پوچھا۔’’حضرت کس سوچ میں ہیں؟‘‘ جرأت نے کہا’’کچھ نہیں ،بس ایک مصرعہ ہوا ہے ۔شعر مکمل کرنے کی فکر میں ہوں۔‘‘ انشاءؔ نے عرض کیا ’’کچھ ہمیں بھی پتہ چلے ‘‘ جرأت نے کہا’’نہیں !تم گرہ لگاکر ...

مزید پڑھیے

کتے کی قضائے حاجت

نواب آصف الدولہ ایک روز انشاءؔ کے ساتھ ہاتھی پر سوار لکھنؤ کے کسی محلے سے گزررہے تھے۔ راستے میں دیکھا کہ ایک کتا ایک قبر پر پیشاب کررہا ہے ۔ نواب صاحب نے انشاءؔ پر پھبتی کسی اور کہا ’’انشاء کسی سنی کی قبر معلوم ہوتی ہے ۔‘‘ انشاءؔ نے کہا :’’حضور سچ فرما رہے ہیں ، مگر پیشاب کرنے ...

مزید پڑھیے
صفحہ 15 سے 29