ادبی لطائف

مرغ وماہی کے پیٹ میں مشاعرہ

سالک صاحب ہندو پاک مشاعرے میں شرکت کے لیے دہلی آئے ہوئے تھے ۔مجمع احباب میں گھرے بیٹھے تھے کہ ایک صاحب ذوق نے اپنے یہاں کھانے پر تشریف لانے کی درخواست کی ۔ سالکؔ صاحب نے عذر پیش کیا تو خوشتر گرامی نے کہا کہ’’ مولانا ان کی دل شکنی نہ کیجئے،دعوت قبول کرلیجئے ۔‘‘ سالک ؔ صاحب نے ...

مزید پڑھیے

جانور اور جاندار کا فرق

ایک زمانے میں سالک کی مولانا تاجور سے شکر رنجی ہوگئی ۔ ایک محفل میں ادیب شاعر جمع تھے ،کسی نے سالکؔ سے پوچھا’’تاجور اور تاجدار میں کیا فرق ہے ؟‘‘ سالکؔ نے جواب دیا۔’’وہی جو جانور اور جاندار میں ہے ۔‘‘

مزید پڑھیے

بے ایمان خانہ؟

سالکؔ صاحب روزمانہ’’زمیندار ‘‘ میں فکاہیہ کالم ’’افکار و حوادث ‘‘ لکھا کرتے تھے ۔ ایک زمانے میں وہ ایک بار دہلی آئے تو خواجہ حسن نظامی سے ملنے کے لیے بستی نظام الدین گے ۔ خواجہ صاحب بڑے تپاک سے پیش آئے اور درگاہ دکھانے کے لیے ان کو ساتھ لے کے چلے ۔ ایک معمولی سے مکان کی طرف ...

مزید پڑھیے

پان فروش ایڈیٹر

مولانا عبدالمجید سالک ؔ روزنامہ’’زمیندار‘‘ کے ایڈیٹر تھے ۔ ترک موالات کی تحریک میں برطانیہ کے خلاف مضامین لکھنے کی پاداش میں گرفتار ہوئے اور ایک سال قید بامشقت کی سزاپائی ۔ اس کے بعد’’زمیندار ‘‘ کے بہت سے ایڈیٹر گرفتار ہوئے ۔ ہوم ممبر سرجان مینار ڈجیل کے معائنے کے لیے ...

مزید پڑھیے

وائسرائے اور بائیں ہاتھ کا کھیل

لارڈارون ہندوستان کے وائسرائے مقرر ہوئے ۔ ان کا دایاں ہاتھ جنگ میں کٹ چکا تھا ۔ مختلف اخبار نے اس تقرری پر مخالفانہ انداز میں لکھا۔ لیکن مولانا سالکؔ نے ’افکار و حوادث ‘ میں جس طریقے سے لکھا وہ قابل تعریف ہے لکھتے ہیں: ’’ہندوستان پر حکومت کرناان کے بائیں ہاتھ کا کھیل ہے ۔‘‘

مزید پڑھیے
صفحہ 29 سے 29