ادبی لطائف

آسماں اٹھا لیا

ارشد: میں بچپن میں بہت طاقتور ہوتا تھا۔ عامر: وہ کیسے؟ ارشد: میری امی کہتی ہیں کہ بچپن میں، میں جب روتا تھا تو سارا گھر سر پر اٹھا لیتا تھا۔

مزید پڑھیے

جن کا پرس

بیٹا (ماں سے) : امی ایک شخص کو جن کا پرس ملا ہے۔ ماں: تمہیں کیسے پتہ چلا وہ جن کا پرس ہے۔ بیٹا: وہ آدمی کہہ رہا تھا جن کا پرس ہے، آکر لے جائیں۔

مزید پڑھیے

دیوان خانہ

استاد شاگرد سے پوچھا: ’’بتاؤ بیٹے۔ دیوان خانہ کسے کہتے ہیں؟ شاگرد نے جواب دیا۔ ’’دیوان خانہ اس کو کہتے ہیں جہاں بہت سے دیوانے رہتے ہوں۔‘‘

مزید پڑھیے

شیشے کا گھر

استاد: کیوں کہا جاتا ہے کہ شیشے کے مکان میں بیٹھ کر پتھر نہیں مارنے چاہئے۔ شاگرد: اس طرح سب کو پتہ لگ جاتا ہے کہ پتھر کون مار رہا ہے۔

مزید پڑھیے

کیا بجا

’’دیکھنا بیٹا اس وقت کیا بج رہا ہے؟‘‘ باپ نے بیٹے سے پوچھا۔ بیٹا بولا ’’ابا جان ریڈیو بج رہا ہے۔‘‘

مزید پڑھیے

انجن بند ہوگیا

باپ سو رہا تھا اوراس کے خراٹے گونچ رہے تھے۔ ننھا بچہ قریب ہی کھللونوں سے کھیل رہا تھا۔ اچانک باپ نے کروٹ لی اور خراٹے بند ہوگئے بچے نے باپ کی طرف دیکھا اور چلایا: ’’امی ۔ امی جلدی آؤ۔ ابو کا انجن خراب ہوگیاہے‘‘۔

مزید پڑھیے

پانی پانی ہونا

استاد (شاگرد سے) ’’پانی پانی ہونا‘‘ کا جملہ بناؤ۔ شاگرد (معصومیت سے) میں نے برف کا ٹکڑا دھوپ میں رکھا تو وہ پانی پانی ہوگیا۔

مزید پڑھیے

لطیفے کی اشاعت

طاہر (دادا جان کو مسکراتے دیکھ کر): دادا جان! آپ رسالہ پڑھتے ہوئے مسکرا کیوں رہے ہیں؟۔ دادا: بیٹا! جب میں تمہاری عمر کا تھا تو میں نے رسالے میں اس وقت ایک لطیفہ لکھ کر بھیجا تھا، وہ آج شائع ہوا ہے۔

مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 26