سیا سچدیو کی نظم

    نا سازگار حالات

    تن پہ اوڑھے ہوئے چادر غم تنہائی کی آج بیمار میں بستر پہ پڑی سوچتی ہوں حال ناساز ہے میرا یہ بتاؤں کس کو اپنی تکلیف پریشانی سناؤں کس کو جب سہا جاتا نہیں درد تو اٹھ جاتی ہوں اور پھر اٹھ کے دوا زہر سی میں کھاتی ہوں کوئی ہم درد تو ہوتا کہیں نزدیک میرے دیکھ کر درد مرا وہ بھی پریشاں ...

    مزید پڑھیے

    جو ممکن ہو اگر ایسا

    مجھے لوٹا سکو گے تم مری چھوٹی سی وہ دنیا مرے احساس کی شدت مرے الفاظ کی حرمت گزارے سنگ جو لمحے مری خواہش مرے سپنے وہ بے چینی وہ بیتابی مری آنکھوں کی بے خوابی لبوں کی وہ ہنسی میری نگاہوں کی چمک میری امنگوں سے بھری باتیں حسیں وہ دن جواں راتیں وہ رنگوں سے بھری شامیں بس اک دوجے کو ہم ...

    مزید پڑھیے

    کون ہوں میں

    افق کے سورج کی لالیما نے مجھے بتایا کی کون ہوں میں مجھے خبر ہی نہیں تھی اب تک میں اپنے ہونے سے بے خبر تھی خبر میں رکھتا تھا وہ جو مجھ کو وہ میرا محسن چلا گیا ہے افق سے آگے کی سیر کرنے میں آج تنہا کھڑی ہوئی ہوں یہ سوچتی ہوں پلٹ کے آئے وہ جیسے کوئی ہوا کا جھونکا مرے بدن کو اسیر کر ...

    مزید پڑھیے

    گمشدہ وقت

    صرف تیری تلاش رہتی ہے عکس ہر وقت آ کے تیرا ہی من کے آنگن میں رقص کرتا ہے جیسے کوئی اداس سی خوشبو میرے تن من میں پھیل جاتی ہے لوٹ جاتی ہوں اپنے ماضی میں تیری یادیں ترے خیال لئے وہ سبھی دن مری وہ سب راتیں یاد آتی ہیں تیری سب باتیں وقت پھر آ کے تھم سا جاتا ہے دھڑکنیں دل کی رک سی جاتی ...

    مزید پڑھیے

    نہیں کوئی بھی آئے گا

    یہ جو ہر روز و شب اپنی ہر اک دکھ درد کی کڑیاں پرو لیتی ہوں شبدوں سے نہ جانے کیا کیا کہتی ہوں فضول الجھی ہی رہتی ہوں کبھی لگتا ہے ایسا بھی کے یہ ہر پل کی وحشت سے کبھی تھک ہار کے اک دن کسی بے نام کونے میں چلی جاؤں بہت ہی دور جہاں اپنے سوا کوئی نہیں پہچان سکتہ ہو مجھے پھر ڈھونڈتے آواز ...

    مزید پڑھیے

    اتیت کی چادر

    ایک روٹھی اداس شام کو جب کتنی پرتیں پرانی یادوں کی کیسے جھکجھورتی ہیں آ کے مجھے کھولنے کو اتیت کی چادر گھیر لیتی ہے انایاس آ کر وہ جو دھندلی سی ہو چکی ہے اب وہی تصویریں ابھر آتی ہیں میرے ماضی کی ہے جو پرچھائیں میری آنکھوں میں اتر جاتی ہے اور مجھ کو بہت رلاتی ہے

    مزید پڑھیے

    محبت یہ ادھوری ہے

    وہ اک دیوانہ سا لڑکا کسی سے پیار کر بیٹھا نہیں سوچا کبھی اس نے کسی کی وہ امانت ہے کسی کے گھر کی عزت ہے سمجھتا کیوں نہیں ہے وہ نہیں ممکن یہ چاہت ہے یہ رسموں سے بغاوت ہے وہ اپنا دل دکھاتا ہے اسے پہروں مناتا ہے پرستش اس کی کرتا ہے اسی کو پیار کرتا ہے اسی کو سوچتا ہے کیوں اسی کو چاہتا ہے ...

    مزید پڑھیے

    زندگی

    ہم کئی بار ٹوٹ کر بکھرے لڑکھڑائے گرے اٹھے سنبھلے ایک اک سانس ہم پہ بھاری ہے پر سفر آج بھی یہ جاری ہے کون ہے ہم سفر یہاں اپنا کون ہے معتبر یہاں اپنا زندگی کے یہ مرحلے ہیں عجیب پیش آتے ہیں حادثے بھی عجیب کتنی ٹیسیں دبی ہیں سینے میں کتنی آہیں گھٹی ہیں سینے میں کتنا یہ امتحان لیتی ...

    مزید پڑھیے

    ہدایت

    وہ پتھر دل ہے وہ کیا درد جانے کبھی آتے نہیں آنسو بہانے نہیں ان پہ اثر ہوتا ہے کوئی بلا سے ان کی جو روتا ہے کوئی بہت آسان ان کا راستہ ہے محبت سے انہیں کیا واسطہ ہے ہے ان کا پیار جھوٹا بات جھوٹی فریبی ہے یہ ان کی ذات جھوٹی ہے ان کا کام بس دھوکا ہی دینا نا کوئی بات ان کی دل پہ لینا اگر ...

    مزید پڑھیے

    معصوم سی گڑیا

    وہ اک معصوم سی ننھی سی گڑیا جسے حیوانیت نے نوچ ڈالا درندو شرم تم کو کیوں نہ آئی تمہارے گھر بھی ہوگی ماں کی جائی اسے شرمندگی محسوس ہوگی درندہ جس کا تم جیسا ہے بھائی تمہارے جنم پر دھکار نیچو پڑے تم پر خدا کی مار نیچو جو تم نے وحشی پن کا کھیل کھیلا کسی معصوم نے یہ کیسے جھیلا گدھوں کی ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 3