ہدایت

وہ پتھر دل ہے وہ کیا درد جانے
کبھی آتے نہیں آنسو بہانے
نہیں ان پہ اثر ہوتا ہے کوئی
بلا سے ان کی جو روتا ہے کوئی
بہت آسان ان کا راستہ ہے
محبت سے انہیں کیا واسطہ ہے
ہے ان کا پیار جھوٹا بات جھوٹی
فریبی ہے یہ ان کی ذات جھوٹی
ہے ان کا کام بس دھوکا ہی دینا
نا کوئی بات ان کی دل پہ لینا
اگر باتوں میں ان کی آؤگی تم
قسم سے پھر بہت پچھتاؤگی تم
کبھی ایسا نہ کوئی کام کرنا
گھرانے کو نہ تم بدنام کرنا
نہ رسوا ذات کا تم نام کرنا
کبھی عزت کو مت نیلام کرنا
غلط ہاتھوں میں خود کو سونپنا مت
کوئی پودھا غلط مت روپنا مت