گمشدہ وقت

صرف تیری تلاش رہتی ہے
عکس ہر وقت آ کے تیرا ہی
من کے آنگن میں رقص کرتا ہے
جیسے کوئی اداس سی خوشبو
میرے تن من میں پھیل جاتی ہے
لوٹ جاتی ہوں اپنے ماضی میں
تیری یادیں ترے خیال لئے
وہ سبھی دن مری وہ سب راتیں
یاد آتی ہیں تیری سب باتیں
وقت پھر آ کے تھم سا جاتا ہے
دھڑکنیں دل کی رک سی جاتی ہیں
پھر اچانک سہم سی جاتی ہوں
ٹوٹ کر میں بکھر سی جاتی ہوں
حسرتیں اپنی اپنے خوابوں کو
اس طرح پھر سمیٹ لیتی ہوں
تیری یادیں لپیٹ لیتی ہوں
بیٹھ کر پھر یہ سوچتی ہوں میں
گمشدہ وقت لوٹتا ہے کیا