کون ہوں میں

افق کے سورج کی لالیما نے
مجھے بتایا کی کون ہوں میں
مجھے خبر ہی نہیں تھی اب تک
میں اپنے ہونے سے بے خبر تھی
خبر میں رکھتا تھا وہ جو مجھ کو
وہ میرا محسن چلا گیا ہے
افق سے آگے کی سیر کرنے
میں آج تنہا کھڑی ہوئی ہوں
یہ سوچتی ہوں پلٹ کے آئے
وہ جیسے کوئی ہوا کا جھونکا
مرے بدن کو اسیر کر کے
مجھے بتائے کی آ گیا ہوں
میں منتظر ہوں نہ جانے کب سے
اسی کے آنے کی کوئی آہٹ
کبھی تو مجھ کو سنائی دے گی
کبھی تو منزل دکھائی دے گی