واقف حال نسیم سحری ہے کہ نہیں
واقف حال نسیم سحری ہے کہ نہیں گود پھولوں سے گلستاں کی بھری ہے کہ نہیں بعد میں سوچنا کس در سے ہوئے تھے داخل پہلے دیکھو یہ وہی بارہ دری ہے کہ نہیں قافلہ لٹ بھی چکا راہنما سوچ میں ہے مجھ پہ الزام غلط راہبری ہے کہ نہیں میرا دل توڑنے والو یہ بتاؤ دنیا آج بھی کار گہہ شیشہ گری ہے کہ ...