Shagufta Shafiq

شگفتہ شفیق

شگفتہ شفیق کی غزل

    میرے تو گھر میں رہتے ہیں موسم کمال کے

    میرے تو گھر میں رہتے ہیں موسم کمال کے اللہ کرے نہ آئیں کبھی دن زوال کے اتنا بڑا کیا ہے اسی نے تو پال کے آنے نہ دے جو پاس مرے دن ملال کے اک یاد تیری ساتھ تھی اب وہ بھی ڈھل گئی قصے پرانے ہو گئے میرے گلال کے دل کو بہت سکون اسے دیکھ کے ملا خوش باش ہیں وہ خوب مجھے بھول بھال کے دنیا کی ...

    مزید پڑھیے

    بس وہی لوگ دل کو بھاتے ہیں

    بس وہی لوگ دل کو بھاتے ہیں جو کہ چین و سکوں چراتے ہیں مشکلوں میں بھی مسکراتے ہیں ہم نہ آنسو کبھی بہاتے ہیں ان سے اپنے بہت سے ناطے ہیں آج جو انگلیاں اٹھاتے ہیں وہ بھی چلتے ہیں میرے رستے پر جو کہ باتیں بڑی بناتے ہیں یاد آتی ہے ان کی چپکے سے آنکھ میں تارے جھلملاتے ہیں یہ ہی اپنی ...

    مزید پڑھیے

    لگن زندگی کی جگانی پڑے گی

    لگن زندگی کی جگانی پڑے گی خوشی سب کی خاطر منانی پڑے گی گھرانے کی عزت بچانی پڑے گی ہنسی تو لبوں پر سجانی پڑے گی ابھی مل گئے ہم کبھی یہ بھی ہوگا کہ رسم جدائی نبھانی پڑے گی تجھے کھو کے جینا بھی کیا زندگی ہے مگر زندگی یوں بتانی پڑے گی تیرا شیوہ چلتی ہواؤں سے لڑنا ہر اک بات تجھ سے ...

    مزید پڑھیے

    آنکھ میں اس کی دمکتے ہیں ستاروں کے ہجوم

    آنکھ میں اس کی دمکتے ہیں ستاروں کے ہجوم اس کو بھاتے ہی نہیں درد کے ماروں کے ہجوم راہ الفت میں ملے ہم کو خساروں کے ہجوم دل دکھاتے ہوئے دیکھے سبھی پیاروں کے ہجوم اس نے جادو سا نگاہوں کو عجب بخشا ہے اب تو رہتے ہیں سدا ان میں بہاروں کے ہجوم ایک چہرہ کہ رہا یاد ہمیشہ ہم کو ہونے کو ...

    مزید پڑھیے

    دل نے جب سے یہ چوٹ کھائی ہے

    دل نے جب سے یہ چوٹ کھائی ہے زندگی خاک میں نہائی ہے جب بھی اپنی اسے سنائی ہے اس نے تو بس ہنسی اڑائی ہے خوشیوں کے پھول کھل اٹھے من میں رت ملن کی بہار لائی ہے میں جسے چاہ کے مٹا نہ سکوں دل میں خواہش عجب سمائی ہے بھیگی رہتی ہیں اب مری آنکھیں درد کی ان دنوں رسائی ہے ایسے ملنا بھی ...

    مزید پڑھیے

    وفا کا یہ رشتہ سدا ہی رہے گا

    وفا کا یہ رشتہ سدا ہی رہے گا کسی کے بھی روکے سے یہ کب رکے گا جو چاہو زمانے کو اپنا بنانا وفا کی ہی راہوں پہ چلنا پڑے گا وہ ملتا تھا مجھ سے تو کہتا تھا اکثر مجھے چھوڑ کے پر سکوں کب رہے گا یہ قدرت کا دستور ہے سیدھا سادہ اچھالو گے پتھر تو سر پہ گرے گا فریبوں پہ تیرے کیا ہے ...

    مزید پڑھیے

    بے وفا تم کو بھلانے میں تکلف کیسا

    بے وفا تم کو بھلانے میں تکلف کیسا آئنہ سچ کا دکھانے میں تکلف کیسا تیرگی گھر کی مٹانے میں تکلف کیسا دیپ چھوٹا سا جلانے میں تکلف کیسا پیار کا گیت سنانے میں تکلف کیسا ہاں پسند اپنی بتانے میں تکلف کیسا وہ اداسی کے سمندر میں اکیلا ہے بہت حوصلہ دینے دلانے میں تکلف کیسا اپنے گلشن ...

    مزید پڑھیے

    یہ تیرا اختیار کری دشمنی پسند

    یہ تیرا اختیار کری دشمنی پسند مجھ کو تو میرے یار تری دوستی پسند لکھتی ہوں میں کہانیاں افسانے تبصرے لیکن ہے میرے دل کو بہت شاعری پسند غم کو تو اشتہار بناتی نہیں ہوں میں ہاں ہنستی گاتی مجھ کو تو ہے زندگی پسند مکر و فریب جھوٹ سے رہتی میں دور ہوں اس کو بھی میرے دل کی یہی سادگی ...

    مزید پڑھیے

    دل کا ارماں اپنے اندر ہی چھپا رہ جائے گا

    دل کا ارماں اپنے اندر ہی چھپا رہ جائے گا کاتب تقدیر کا آخر لکھا رہ جائے گا محفلوں میں دیکھ کے جو پھیرتا ہے اپنا رخ وہ اکیلے میں مجھے ہی سوچتا رہ جائے گا کہہ رہا تھا مجھ سے میرا دوست پیارا ایک دن تو جو بچھڑا زندگی میں اک خلا رہ جائے گا بن پڑا جب کچھ نہیں تو اس کو یہ کہنا پڑا جس دیے ...

    مزید پڑھیے

    زندہ ہیں ہم تو آج بھی وہم و گماں کے بیچ

    زندہ ہیں ہم تو آج بھی وہم و گماں کے بیچ عمر رواں کٹی مری سود و زیاں کے بیچ ان کے تو قول و فعل میں بے حد تضاد ہے وہ جھوٹ کہتے پھرتے ہیں سارے جہاں کے بیچ دل کو یقیں ہے بھول نہ پائیں گے ہم کو وہ ڈھونڈا کریں گے ہم کو بھی وہ رفتگاں کے بیچ ہم نے تو ساتھ دینے کا وعدہ نہیں کیا محو سفر رہے ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 2