یہ تیرا اختیار کری دشمنی پسند

یہ تیرا اختیار کری دشمنی پسند
مجھ کو تو میرے یار تری دوستی پسند


لکھتی ہوں میں کہانیاں افسانے تبصرے
لیکن ہے میرے دل کو بہت شاعری پسند


غم کو تو اشتہار بناتی نہیں ہوں میں
ہاں ہنستی گاتی مجھ کو تو ہے زندگی پسند


مکر و فریب جھوٹ سے رہتی میں دور ہوں
اس کو بھی میرے دل کی یہی سادگی پسند


تیرے سوا تو کوئی بھی بھاتا نہیں مجھے
پر تجھ کو ہر کسی سے ہی ہے دل لگی پسند


تیرا کوئی بھی دوش نہیں جانتی ہوں میں
تیری طلب ہے عشق مجھے بندگی پسند


خود کو کبھی شگفتہؔ جی افضل نہ جانیے
لوگوں کے ساتھ رب کو بھی ہے عاجزی پسند