لگن زندگی کی جگانی پڑے گی
لگن زندگی کی جگانی پڑے گی
خوشی سب کی خاطر منانی پڑے گی
گھرانے کی عزت بچانی پڑے گی
ہنسی تو لبوں پر سجانی پڑے گی
ابھی مل گئے ہم کبھی یہ بھی ہوگا
کہ رسم جدائی نبھانی پڑے گی
تجھے کھو کے جینا بھی کیا زندگی ہے
مگر زندگی یوں بتانی پڑے گی
تیرا شیوہ چلتی ہواؤں سے لڑنا
ہر اک بات تجھ سے چھپانی پڑے گی
تیرے تیکھے تیور بتاتے ہیں مجھ کو
کہ ہستی تو اپنی مٹانی پڑے گی