Shagufta Shafiq

شگفتہ شفیق

شگفتہ شفیق کی نظم

    مشرقی بیوی

    کس قدر جھگڑتا ہے روز روز لڑتا ہے پھر بھی جانے کیوں آخر مجھ سے روٹھ کر اکثر جب بھی گھر سے جاتا ہے بہت یاد آتا ہے خود کو ڈانٹتی ہوں میں ساری غلطیاں اس کی رکھ کے اپنے کھاتے میں ہنس کے بات کرتی ہوں یہ ہی میرا شیوہ ہے کہ میں ہوں مشرقی بیوی

    مزید پڑھیے