نیلم ملک کی غزل

    آخرش مر ہی گیا یخ بستگی سہتا ہوا

    آخرش مر ہی گیا یخ بستگی سہتا ہوا وہ جو زندہ پل مری مٹھی میں تھا جکڑا ہوا اب کسی کو دیکھنا ان کو گوارا ہی نہیں دیکھ کر تجھ کو زمانے بھر سے دل اندھا ہوا ہر بن مو گوش بر آواز ہے اس کے لیے وہ مگر خاموش میری ہر صدا سنتا ہوا پر سلامت ہیں مگر پھر بھی وہ اڑ سکتا نہیں اک پرندہ کینوس پر کب ...

    مزید پڑھیے

    اسے پاؤں جمانے کو کنارہ مل گیا ہے

    اسے پاؤں جمانے کو کنارہ مل گیا ہے بنے گا دوست اب دشمن اشارہ مل گیا ہے بہت روئے ہیں ماں بیٹے کسی کو یاد کر کے بہل جائے گا بیٹے کو غبارہ مل گیا ہے سہیلی ساتھ چلتے ہیں چل اس کی چھاؤں میں ہم غضب کی دھوپ میں اک ابر پارہ مل گیا ہے وہ میرا خود نگر ناراض ہو کر جانے والا پلٹ آیا تو میں ...

    مزید پڑھیے

    دل بد گماں کے توہمات عجیب ہیں

    دل بد گماں کے توہمات عجیب ہیں مرے نام کے یہ حروف سات عجیب ہیں نہ تخیلات گرفت حرف میں آ سکے یہ نزول شعر کی مشکلات عجیب ہیں تو تلاش کر کوئی اور علاج دل حزیں کہ دوائے عشق کے مضمرات عجیب ہیں ترے فکر کے بھی ہیں زاویے سبھی منفرد تری گفتگو کی سبھی جہات عجیب ہیں اک انوکھے درد کے پڑ رہے ...

    مزید پڑھیے

    گھنے اندھیرے میں روشنی کی کلی کھلی ہے بہت بھلی ہے

    گھنے اندھیرے میں روشنی کی کلی کھلی ہے بہت بھلی ہے گھٹن سے دم ٹوٹنے لگا تو ہوا چلی ہے بہت بھلی ہے میں اپنی فاقہ زدہ سی امید پر نہ کیوں اپنی جان واروں کہ ان دکھوں میں اور ایسے حالوں بھی یہ پلی ہے بہت بھلی ہے اٹک رہا تھا اندھیرا سانسوں میں خوف خوں میں گلا ہوا تھا اے صبح کاذب جو چھوڑ ...

    مزید پڑھیے

    یہ نیلی آنچ یا نیلم پری ہے

    یہ نیلی آنچ یا نیلم پری ہے ہوا کی تان پر جو جھومتی ہے مرا کمرہ مثال دشت وحشت جہاں رم خوردہ ہرنی کھو گئی ہے اڑا پھرتا ہے پنچھی کینوس پر مصور کی عجب صورت گری ہے طلب میں قطرۂ نیساں کی بے دم سر ساحل کوئی سیپی پڑی ہے وہاں تھا آج گل کھلنے کا امکاں جہاں کل رات ہی بجلی گری ہے جہاں پر ...

    مزید پڑھیے

    نیل بہتا تھا پرندوں کی قطاریں تھیں وہاں

    نیل بہتا تھا پرندوں کی قطاریں تھیں وہاں خواب سا منظر تھا کوئی آبشاریں تھیں وہاں اک عجب سی نغمگی رہتی تھی قلب و روح میں سانس کی مضراب اور دھڑکن کی تاریں تھیں وہاں خار و خس بکھرے پڑے ہیں آرزو کے شہر میں کوئی دن کا ذکر ہے رقصاں بہاریں تھیں وہاں اب تو ان آنکھوں میں کھارے پانیوں کا ...

    مزید پڑھیے

    کیوں نہ رہ پائے اس جہاں سے پرے

    کیوں نہ رہ پائے اس جہاں سے پرے اور بھی تھے جہاں یہاں سے پرے ہم جہاں پاس تیرے آ بیٹھے تو اٹھا ہو گیا وہاں سے پرے تلخیاں اور بڑھ گئیں دل کی جب ہوئیں تلخیاں زباں سے پرے یہ جو تو میری رہ میں حائل ہے جانے کب ہوگا درمیاں سے پرے میں تو اپنے بھی آس پاس نہیں اور ہو جاؤں میں کہاں سے ...

    مزید پڑھیے

    چشم تر لے کے جو اس گھر سے نکل جاؤں میں

    چشم تر لے کے جو اس گھر سے نکل جاؤں میں سب بدل جائے جو منظر سے نکل جاؤں میں زندگی مجھ پہ مسلط ہے کسی ڈر کی طرح کیسے جی پاؤں جو اس ڈر سے نکل جاؤں میں میں یہاں قید ہوں مورت کی طرح سنگ تراش تو اگر چاہے تو پتھر سے نکل جاؤں میں پھر تو آگے کئی ندیاں کئی چشمے ہوں گے بس شب و روز کے استھر سے ...

    مزید پڑھیے

    نفی کو یوں اثبات کرو

    نفی کو یوں اثبات کرو ختم تم اپنی ذات کرو دنیا سے جب ملنے جاؤ پہلے خود سے بات کرو دن بھر میرے ساتھ رہے خود میں بسر اب رات کرو رات کی زلف سنور جائے ہجر کو گر مشاط کرو نام مرا دل پر لکھواؤ دھڑکن کو خطاط کرو مجھ پر ایسے پیار لٹاؤ ساگر پر برسات کرو بات ہے میرے بارے میں لہجے کو ...

    مزید پڑھیے

    بہت حسیں تھی کبھی یہ دنیا مرے مطابق

    بہت حسیں تھی کبھی یہ دنیا مرے مطابق مگر رہا اب نہ اس کا چہرہ مرے مطابق میں اس لیے اک درخت سے بات کر رہی ہوں رہے گا چپ یا جواب دے گا مرے مطابق ترے لکھے کو غلط نہیں کہہ رہی میں لیکن سوال یہ ہے کہ کیوں نہ لکھا مرے مطابق یہاں پہ سب میرے خانوادے سے آشنا ہیں مرا تعارف نہ ہو سکے گا مرے ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 2