نیلم ملک کی غزل

    بگولے قیس سے کہتے تو ہوں گے لوٹ جا پیارے

    بگولے قیس سے کہتے تو ہوں گے لوٹ جا پیارے نہیں لیکن کسی کی مانتے یہ عشق کے مارے سبب میرے مرے رستے میں حائل ہر رکاوٹ تھی مرے ہٹتے ہی منزل سے یہ رستے جا ملے سارے پلٹ کر یوں نہیں دیکھا مبادا صرف ملبہ ہو مری یادوں میں زندہ ہیں وہ گھر وہ در وہ چوبارے کسی کا راج خوابوں پر کسی کا نیند پر ...

    مزید پڑھیے

    کیا بچاؤں تجھے کیا لٹاؤں تجھے مختصر زندگی

    کیا بچاؤں تجھے کیا لٹاؤں تجھے مختصر زندگی خود پہ اوڑھوں کہ نیچے بچھاؤں تجھے مختصر زندگی ذرہ ذرہ بکھر کر بھی آخر تجھے ختم ہونا تو ہے کیوں نہ یک دم ہوا میں اڑاؤں تجھے مختصر زندگی تیری کھیتی پہ میرا گزارہ نہیں بھوک مٹتی نہیں جی میں آتا ہے میں بیچ کھاؤں تجھے مختصر زندگی کھینچنے ...

    مزید پڑھیے

    مجھ کو محسوس ہونے لگا ہے خدا پہلے جیسا نہیں

    مجھ کو محسوس ہونے لگا ہے خدا پہلے جیسا نہیں یہ نہیں میرے کہنے کا مطلب کہ جیسا ہے اچھا نہیں کیسے کیسے نہ مبہوت کن شعر نازل ہوئے قلب پر تیری ہیبت کے شایان شاں ایک مصرعہ بھی اترا نہیں چل فنا کے سفر میں یہی رخت ہم راہ لے کر چلیں اس قدر مختصر زندگی میں تو غم خرچ ہوگا نہیں یوں میسر کو ...

    مزید پڑھیے

    چاند کی چاہت میں تنہا ترسے گی کالی رات

    چاند کی چاہت میں تنہا ترسے گی کالی رات یاد کے باسی پھولوں سے مہکے گی کالی رات راس رچا کر خوابوں سے پھر لاکھ رہیں خاموش سوئی جاگی آنکھوں سے جھلکے گی کالی رات کب یہ چاہا راتوں میں صبحوں سا نور گھلے لیکن کب تک صبحوں پر پھیلے گی کالی رات تیری یاد کو روکا میرے دل نے دامن کھینچ اک ...

    مزید پڑھیے

    وہ جیسے دنیا چلا رہا ہے

    وہ جیسے دنیا چلا رہا ہے فقط کہے کو نبھا رہا ہے خدا کا جانے ہے کیا ارادہ جو پھر سے ہم کو ملا رہا ہے شروع میں کچھ جھجھک تو ہوگی طویل عرصہ خفا رہا ہے رچا کے سانسوں میں میری غزلیں وہ بانسری پر سنا رہا ہے نہیں میں اس سے خفا نہیں ہوں جو شخص مجھ کو منا رہا ہے تجھے محبت نے ڈس لیا نا یہ ...

    مزید پڑھیے

    وہی تھے جو اپنی جستجو میں کھرے نہیں تھے

    وہی تھے جو اپنی جستجو میں کھرے نہیں تھے وگرنہ ہم ان کی دسترس سے پرے نہیں تھے تبھی وہ سمجھے کہ ہم کھلونے نہیں ہیں جب ہم وہاں سے ان کو ملے جہاں پر دھرے نہیں تھے درخت پھر سے ہرا پھلوں سے بھرا ہوا ہے مگر وہ پتے بہار میں جو ہرے نہیں تھے اس ایک لمحے کا رنگ عمروں پہ چھا گیا ہے وہ ایک ...

    مزید پڑھیے

    والعصر زمانہ مرے مطلب کا نہیں ہے

    والعصر زمانہ مرے مطلب کا نہیں ہے یہ آئنہ خانہ مرے مطلب کا نہیں ہے کہتی ہیں نہ لا پائیں گی یہ تاب نظارہ آنکھوں کا بہانہ مرے مطلب کا نہیں ہے آئی ہوں ترے واسطے جنت سے زمیں پر ورنہ یہ ٹھکانہ مرے مطلب کا نہیں ہے اس میں ہے مرا ثانوی کردار لکهاری تیرا یہ فسانہ مرے مطلب کا نہیں ہے اک ...

    مزید پڑھیے

    پہلے جن سانچوں سے ہم کتراتے ہیں

    پہلے جن سانچوں سے ہم کتراتے ہیں وقت کے ساتھ انہی میں ڈھلتے جاتے ہیں ایک ہی زردی کیوں موسم پر چھائی ہے ساتوں رنگ پلٹ کر کیوں نہیں آتے ہیں ہم سے تو بس ایک مسافت ساتھ نبھا کون ہیں جو عمروں کی قسمیں کھاتے ہیں دن بھر اس دیوار سے لگ کے روئیں گے شب بھر جس کو دل کا حال سناتے ہیں مستقبل ...

    مزید پڑھیے

    چپ ہی رہوں یا راز ترے سب کھولوں میں

    چپ ہی رہوں یا راز ترے سب کھولوں میں اے دنیا کچھ تیرے بارے بولوں میں سوکھے جھیل تو ایک مکان بنانا ہے پربت ہٹے تو اک دروازہ کھولوں میں آج کچھ ایسی جی میں بات سمائی ہے پہلے بولوں بعد میں اس کو تولوں میں یوں صحرا میں سائے کی تدبیر کروں پیلی دھوپ میں آج سیاہی گھولوں میں بنجر دل ...

    مزید پڑھیے

    بحر میں دائرے تو ہوں گے ہی

    بحر میں دائرے تو ہوں گے ہی پیار میں وسوسے تو ہوں گے ہی خواب تھا اس کی شوخ آنکھوں کا خواب کے زاویے تو ہوں گے ہی روز تم پھول بن میں جاتے تھے لازماً گل کھلے تو ہوں گے ہی یہ کوئی عشق تو نہیں ہے حضور جاب ہے مسئلے تو ہوں گے ہی دل ہے ویراں تو رہ نہیں سکتا درد اس میں بسے تو ہوں گے ہی یہ ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2