Mohammad Javed Anwar

محمد جاوید انور

پاکستان سے تعلق رکھنے والے اہم شاعر اور افسانہ نگار۔

A valuable name as a poet and story writer from Pakistan.

محمد جاوید انور کی غزل

    بھولو سبھی مجھے مرے پیارو نہیں رہا

    بھولو سبھی مجھے مرے پیارو نہیں رہا اب میں کسی کے کام کا یارو نہیں رہا جس کے سموں کی دھول صفا کا غبار تھی مرکب وہ میرے شاہ سوارو نہیں رہا چرخے سمیت چاند کی بڑھیا گزر گئی وہ چاند میری آنکھ کے تارو نہیں رہا تصویر کے بھرم میں مصور سے مل لئے منظر کا اعتبار نظارو نہیں رہا سب ہوش مند ...

    مزید پڑھیے

    کون ہے جو درد بانٹے رات کے اس پہر میں

    کون ہے جو درد بانٹے رات کے اس پہر میں ہے کوئی جو جاگتا ہو اس سمے بھی شہر میں بیعت ثانی پہ مائل ہے مرا رنجور دل گر میسر دوسرا کوئی خدا ہو دہر میں شوق سے پیتے ہیں اور رہتے ہیں پھر احسان مند دشمنوں نے کیا ملایا ہے ہمارے زہر میں قطرہ قطرہ یوں ملایا اس کو دریا کر دیا تیری یادوں نے برس ...

    مزید پڑھیے

    بہت ہی خاص کہنا ہے ہمیں اک عام کے بارے

    بہت ہی خاص کہنا ہے ہمیں اک عام کے بارے کریں گے صبح باتیں ایک بیتی شام کے بارے فسوں ہے یہ نظر کی حد ہے سارا جھوٹ نکلا ہے جو تم کہتے رہے تھے چرخ نیلی فام کے بارے مجھے بھی ساتھ لے لینا اگر ہو اس طرف جانا مری بھی رائے لے لینا جفا کے کام کے بارے ہمیں سکھلا سکیں گے زندگی کے گر زمانے ...

    مزید پڑھیے

    بن جانے بن پرکھے کیوں اس بت پر جان نثار کروں

    بن جانے بن پرکھے کیوں اس بت پر جان نثار کروں میرا کیا ہے میں تو جس سے مل لوں اس سے پیار کروں لفظ تو میرے دل سے ہو کر اپنا رنگ دکھاتے ہیں جو سوچوں لفظوں میں ڈھالوں اور اسے شہکار کروں اپنی خواہش ظاہر کر کے کیوں ہلکا محسوس کروں ملنے کو جب جی چاہے تو کیوں اس کا اظہار کروں جو کیفیت ...

    مزید پڑھیے

    اے چاند نظر آ کہ مری عید نظر ہو

    اے چاند نظر آ کہ مری عید نظر ہو اے صبح مبیں آ کہ شب غم کی سحر ہو یہ کیوں کہ ہر اک کار نمایاں کی مجھے داد یہ کیا کہ مری بھول کسی اور کے سر ہو خوش رنگ ہیں مرغان چمن لال ہے لالہ خدشہ ہے نہ ان میں بھی مرا خون جگر ہو تیری ہی بنائی ہوئی دنیا میں مقید تیری ہی رضا ہو تو یہ قطرہ بھی گہر ...

    مزید پڑھیے

    گلوں پر کس کی رنگت چھا گئی ہے

    گلوں پر کس کی رنگت چھا گئی ہے جو خوشبو سب چمن مہکا گئی ہے یہ کیا مسحور کرنے والی دھن ہے صبا کس کے یہ نغمے گا گئی ہے دھنک یوں آسماں پر تن گئی ہے تری صورت افق کو بھا گئی ہے جو اب سرشار ہے تیری محبت مرا اک راز یہ بھی پا گئی ہے ہمیں کچھ اور اب کرنا پڑے گا محبت سب کو کرنا آ گئی ہے

    مزید پڑھیے

    کوئی تو لفظ سوجھے تجھے جو عیاں کرے

    کوئی تو لفظ سوجھے تجھے جو عیاں کرے کوئی تو کیفیت مجھے پورا بیاں کرے کوئی تو تیرے حسن کے لائق ہو آئینہ کوئی تو جانچ کر تجھے صدر جہاں کرے کوئی ملے تو میری شب غم کی ہو سحر کوئی تو نور وصل سے پھر صبح یاں کرے کوئی ملے تو جنت گم گشتہ پاؤں میں کوئی تو میرا نام بھی ورد زباں کرے کوئی تو ...

    مزید پڑھیے

    ہمیں جنون دیا اور تو ہوش مند ہوا

    ہمیں جنون دیا اور تو ہوش مند ہوا اسی قرین سے یارم تو سر بلند ہوا ہمارا نغمہ سماعت پہ کیوں گراں گزرا کہ تیرا زہر ہلاہل ہمیں تو قند ہوا جو جا نکلتے تھے گاہے تری گلی کی طرف یہ جشن چشم بھی مدت ہوئی ہے بند ہوا یہ کج کلاہ تری بارگہہ کا باج گزار کہ اس کا تیر ترے ہاتھ کی کمند ہوا اسے ہے ...

    مزید پڑھیے

    جب طبیعت ہی نہ حاضر ہو حضوری کیا ہے

    جب طبیعت ہی نہ حاضر ہو حضوری کیا ہے زہد ہو وجہ تفاخر تو ضروری کیا ہے خلق کے ڈر سے جو سجدہ بھی ہے ایقان بھی ہے نام طوری ہو قصوری ہو فتوری کیا ہے رکعتیں دل سے پڑھو آٹھ ہوں بارہ ہوں یا بیس شرط اخلاص ہے آدھی ہوں یا پوری کیا ہے یہ تو ورزش ہے قواعد ہیں نہ رسم اور رواج دل سے نکلے گی تو ...

    مزید پڑھیے

    گو آپ کو ہے عشق ہر اک مہ لقا کے ساتھ

    گو آپ کو ہے عشق ہر اک مہ لقا کے ساتھ عقد مبین کیجئے عقل رسا کے ساتھ منت کی عاجزی بھی کی زاری بھی کی مگر اپنا تو کام نکلا تھا جور و جفا کے ساتھ یوں تو وفا کی دیویوں کی ایک تھی قطار لیکن نبھی تو نبھ گئی اک بے وفا کے ساتھ ہر کام میں قرینہ سلیقہ تو چاہئے کیا ہے عجب کہ پیار ہو شرم و حیا ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 2