چوتھی کا جوڑا
مکڑی نے کہانی کا بنا ہے جالا پھر آئے گا شاید کوئی دل لوٹنے والا جتنے بھی مدھر خواب دکھائے کوئی اس کو عورت ہی کو پینا ہے مگر زہر کا پیالا
مکڑی نے کہانی کا بنا ہے جالا پھر آئے گا شاید کوئی دل لوٹنے والا جتنے بھی مدھر خواب دکھائے کوئی اس کو عورت ہی کو پینا ہے مگر زہر کا پیالا
جب روح پریشان ہے تن چھوڑ کے جائے اچھا نہیں لگتا تو وطن چھوڑ کے جائے کس رشتے کو خوشبوؤں کے رومال میں باندھیں ہر رشتہ اگر ایک چبھن چھوڑ کے جائے
عزت کے لئے اپنی یہ سمجھوتے کیے جا آنسو جو امڈ آتے ہیں آنکھوں میں پیے جا اللہ تجھے بھوکی نگاہوں سے بچائے اے بیسوا تو اپنے گریباں کو سیے جا
نفرت کی ہی اک فصل یہاں پھلتی ہے سچ یہ ہے سیاست ہی ہمیں چھلتی ہے دفتر تو سب اندر سے بہت ہیں ٹھنڈے سڑکوں پہ مگر گرم ہوا چلتی ہے
پتھر پہ چلے کوئی کنکھجورا جیسے عورت کو ملے مرد ادھورا جیسے عصمت کی کہانیوں سے یہ چلتا ہے پتا انسان ابھی تک نہیں پورا جیسے
یہ داغ آتما کا جو بستر سے ملا ہے شیشے کو یہ صدمہ کسی پتھر سے ملا ہے کیا دیکھ لیا میں نے لحاف میں اے ہے افسانے کا عنواں اسی چادر سے ملا ہے
ہے ساتھ عبادت کے عبا بھی تیری شامل ہے ریاضت میں ریا بھی تیری اے شیخ یہ توضیح یہ تفسیر بلیغ پنہاں ہے بلاغت میں بلا بھی تیری
انسان تو نقد جاں بھی کھو دیتا ہے ممکن ہو تو اپنا نشاں دھو دیتا ہے رہتا ہے یوں جہاں میں گم سم ہو کر چھیڑے جو کوئی تو صرف رو دیتا ہے
قائم رکھیں آسودہ مکاں ہم دونوں اک دوجے پر ہوں مہرباں ہم دونوں چلتا رہے ہمراہ شراب اور کباب اے کاش رہیں یوں ہی جواں ہم دونوں
جیتا ہوں، کہاں تک میں جیتا ہی مروں قدرت کا تری کیوں میں نہ دم بھروں لے جاؤں میں کس کے پاس اپنا دکھڑا امید تجھی سے ہے جو فریاد کروں