ٹیڑھی لکیر

پتھر پہ چلے کوئی کنکھجورا جیسے
عورت کو ملے مرد ادھورا جیسے
عصمت کی کہانیوں سے یہ چلتا ہے پتا
انسان ابھی تک نہیں پورا جیسے