لحاف

یہ داغ آتما کا جو بستر سے ملا ہے
شیشے کو یہ صدمہ کسی پتھر سے ملا ہے
کیا دیکھ لیا میں نے لحاف میں اے ہے
افسانے کا عنواں اسی چادر سے ملا ہے