گرم ہوا

نفرت کی ہی اک فصل یہاں پھلتی ہے
سچ یہ ہے سیاست ہی ہمیں چھلتی ہے
دفتر تو سب اندر سے بہت ہیں ٹھنڈے
سڑکوں پہ مگر گرم ہوا چلتی ہے