زندگی کے طلسم پڑھ رہا ہوں
زندگی کے طلسم پڑھ رہا ہوں
قفل کھلنے کا اسم پڑھ رہا ہوں
حسن پر بعد میں کروں گا بات
میں ابھی تیرا جسم پڑھ رہا ہوں
کیوں نہ ٹوٹے گا نفرتوں کا فسوں
میں محبت کا اسم پڑھ رہا ہوں
اس کی آنکھوں میں ہیں چھپے جو راز
ان کا سارا طلسم پڑھ رہا ہوں
آدمی کے کئی ہیں روپ سحرؔ
اس لیے قسم قسم پڑھ رہا ہوں