سبین یونس کی غزل

    نہ یہ انداز نہ لفظوں سے بیاں ہوتی ہے

    نہ یہ انداز نہ لفظوں سے بیاں ہوتی ہے دل کی حالت تو نگاہوں سے عیاں ہوتی ہے ہم زمانے سے جڑے ہیں تو زمانہ ہم سے ہم کوئی بات کریں سب کی زباں ہوتی ہے کچھ تو پندار وفا کا ہی بھرم رکھ لیتے بد گمانی رہ الفت میں گراں ہوتی ہے جس کو اپنا کہا پھر جان لٹا دی اس پر قدر خود غرضوں کو پر جاں کی ...

    مزید پڑھیے

    چاہتی ہوں کہ میں روؤں تو مناظر رو دیں

    چاہتی ہوں کہ میں روؤں تو مناظر رو دیں اس لہو رنگ کو اک بار ہی مل کر دھو دیں حشر برپا کرے دشمن کو ملی ہے مہلت اور ہم پر ہے ستم اتنا کہ منزل کھو دیں ان کو تقدیر پہ ہے ناز یقیں رکھتے ہیں کہ وہاں پھول کھلیں گے جہاں کانٹے بو دیں ہر کوئی دھرتی پہ آقائی لیے بیٹھا ہے بندگی ایک کی ہے اور ...

    مزید پڑھیے

    ہم کو خوش رہنے کی اکثر جو دعا دیتے ہیں

    ہم کو خوش رہنے کی اکثر جو دعا دیتے ہیں غم کا سامان بھی وہ خود ہی بنا دیتے ہیں سر جھکاؤ تو خوشامد ہے اٹھاؤ تو غرور جانے کس بیچ کے رستے کا پتا دیتے ہیں ان کے چہرے سے ٹپکتا ہے چھپا بغض و عناد درس دنیا کو محبت کا وہ کیا دیتے ہیں ہم ضرورت میں کبھی کام تھے آئے جن کے ہم کو وہ پہلو تہی کر ...

    مزید پڑھیے

    حقیقتوں سے نظر چرا کے خیال خوابوں میں زندہ رہنا

    حقیقتوں سے نظر چرا کے خیال خوابوں میں زندہ رہنا زوال کی داستان بن کر فقط کتابوں میں زندہ رہنا خود اپنے ہاتھوں سے گھر جلا کے فضائیں مسموم کر کے ساری جھلستے دن اور تڑپتی راتوں کے پھر عذابوں میں زندہ رہنا ہوں بادہ و جام سامنے گر نہیں سلامت جو دست و بازو تو پھر ہے تقدیر تشنگی کے ...

    مزید پڑھیے

    جس صبر و رضا سے ترے رستے پہ رواں ہوں

    جس صبر و رضا سے ترے رستے پہ رواں ہوں باطل کے ارادوں کے لئے کوہ گراں ہوں اے ماہ منور تجھے اس در کی قسم ہے رستہ وے سجھا دے کہ میں اک پل میں وہاں ہوں آنا نہ گوارا ہو اگر کوچے سے ان کے مرقد مرا کر دیجے فرستادہ جہاں ہوں افکار نہ جذبوں کی پذیرائی جہاں میں اب اپنے ہی ادراک سے میں خود بھی ...

    مزید پڑھیے

    بکھر گئی ہوں تو کیا آسمان میرا ہے

    بکھر گئی ہوں تو کیا آسمان میرا ہے زمیں پہ پاؤں نہیں خاکدان میرا ہے اتر گیا ہے سراپا دکھوں کی دلدل میں جو رہ گیا ہے ذرا سا نشان میرا ہے مٹا گئی ہے زمانے کی دست برد اسے جو سامنے ہے کھنڈر سا مکان میرا ہے چھپا نہ پائے گا وہ جرم دل کا خوں کر کے خلاف اس کے چلا جو بیان میرا ہے بچائے گا ...

    مزید پڑھیے

    امن و امان پیار کی سوغات چاہئے

    امن و امان پیار کی سوغات چاہئے خوابوں کو نیند نیند کو بھی رات چاہئے وہ داؤ آزمانے کو تیار ہیں بہت ان کو خبر نہیں کہ ہمیں مات چاہئے شکوہ اگر نہ ہو تو کہاں ان سے بات ہو تقریب کچھ تو بہر ملاقات چاہئے آنکھوں میں رتجگا ہے اٹھانے کو کوئی خواب تعبیر کو تو اشکوں کی برسات چاہئے خوں رنگ ...

    مزید پڑھیے

    ہاتھ آگے کیا اور دست کرم تھام لیا

    ہاتھ آگے کیا اور دست کرم تھام لیا سر جھکا پائی تو پلکوں سے حرم تھام لیا میں نے اس دنیا کے دستور سے باغی ہو کر حق و انصاف و محبت کا علم تھام لیا حق کو باطل سے ملاتے ہوئے دیکھا سب کو کچھ نہ کچھ سچ کے بتانے کو قلم تھام لیا ناتواں ظلم بڑھاتے ہیں یہ جانا جب سے خود پہ اٹھتا ہوا ہر دست ...

    مزید پڑھیے

    نہیں ہو پائے گی تجھ پر عیاں آزردگی دل کی

    نہیں ہو پائے گی تجھ پر عیاں آزردگی دل کی چھپا رکھی نہاں خانوں میں ہے افسردگی دل کی تھکن چہروں پہ ہے اور رونقیں ناپید دنیا کی اندھیروں میں نہ جانے کب سے ہے تابندگی دل کی کوئی نبضیں ٹٹولے سانس کی بھی آہٹیں پرکھے ملے گا کھوج نہ کوئی ہے کیا درماندگی دل کی زمانہ اپنی چالیں چل گیا ...

    مزید پڑھیے

    میں سر دار مسکراتی رہی

    میں سر دار مسکراتی رہی زندگانی سزا بڑھاتی رہی صبر کو میرے بے حسی جانا حوصلے اور آزماتی رہی آبلہ پائی سے ہوا سیراب پھول صحرا میں میں کھلاتی رہی دل کی تیرہ شبی مٹانے کو زخم سینے کے میں جلاتی رہی خود کا شاید کبھی گزر ہو یہاں خار رستے سے میں ہٹاتی رہی میں جو تنہائیوں سے ڈرتی ...

    مزید پڑھیے