Kaukab Zaki

کوکب ذکی

اردو شاعری میں نئے رنگ بھرنے والے صوبہ حیدرآباد کے ایک منفرد شاعر

کوکب ذکی کی غزل

    اس چاند سے چہرے کو دکھا کیوں نہیں دیتے

    اس چاند سے چہرے کو دکھا کیوں نہیں دیتے حسرت یہ مرے دل کی مٹا کیوں نہیں دیتے خلوت میں تو کہتے ہو کہ تم جان ہو میری یہ بات زمانے کو بتا کیوں نہیں دیتے یہ بات اگر سچ ہے کہ تم پیر مغاں ہو اس رند کو جی بھر کے پلا کیوں نہیں دیتے مقصود نہیں نسل کی اصلاح اگر ہو اسلاف کے اوصاف بتا کیوں ...

    مزید پڑھیے

    وہ سنگ دل مرا رہبر ہے کیا کیا جائے

    وہ سنگ دل مرا رہبر ہے کیا کیا جائے اور اس کے ہاتھ میں خنجر ہے کیا کیا جائے مرے بزرگوں کے سر پر ہما کا سایہ تھا یہ آج غیروں کے سر پر ہے کیا کیا جائے یہ ہولی اس نے جو کھیلی ہے آتش و خوں کی سفیر امن بھی ششدر ہے کیا کیا جائے اڑیں گی دھجیاں پھر امن کی کہ وہ ظالم کھڑا ہوا سر منبر ہے کیا ...

    مزید پڑھیے

    روز افزوں ہے آب و تاب سخن

    روز افزوں ہے آب و تاب سخن تا قیامت کھلا ہے باب سخن مجھ کو سیری نہ ہو سکی اب تک گو کہ پیتا رہا ہوں آب سخن اس کا چسکا عجیب چسکا ہے چھوٹتی ہی نہیں شراب سخن میرؔ و سوداؔ و غالبؔ‌ و اقبالؔ کھینچتے ہیں سبھی طناب سخن بے شمار اس کے ہیں ذکیؔ دیوان کیا کرے کوئی احتساب سخن

    مزید پڑھیے

    معمور انس قلب منور تلاش کر

    معمور انس قلب منور تلاش کر لبریز التفات سے پیکر تلاش کر تجھ کو جو دے دعا تو خدا رد نہیں کرے ایسا کوئی فقیر و قلندر تلاش کر منزل سے ہمکنار کرے کارواں کو جو ایسا کوئی جہان میں رہبر تلاش کر بلبل ہو فاختہ ہو کہ شاہیں کہ باز ہو سب مل کہ اڑ سکیں تو وہ امبر تلاش کر مشکل بہت ہے پھر بھی ...

    مزید پڑھیے

    تم مرے گھر جو شب بسر کرتے

    تم مرے گھر جو شب بسر کرتے رات بھر جشن بام و در کرتے تم جو آتے مرے تصور میں میرے شعروں کو معتبر کرتے چھا گئے ہوتے ساری دنیا پر نیک اعمال تم اگر کرتے جان لیتے تم اس کی فطرت کو ساتھ اس کے کبھی سفر کرتے تجھ کو منزل کا گر پتا ہوتا ہم تجھے اپنا راہبر کرتے ملتفت کیوں ہوئے ہو غیروں ...

    مزید پڑھیے

    عشق کی اپنی زباں ہوتی ہے

    عشق کی اپنی زباں ہوتی ہے جو نگاہوں سے بیاں ہوتی ہے تھی کسی دور میں الفت باہم آج لوگوں میں کہاں ہوتی ہے دل کو ہوتی ہے یقیناً تسکیں پنجگانہ جو اذاں ہوتی ہے جب بھی بڑھتا ہے ستم گر کا ستم تو جسارت بھی جواں ہوتی ہے مرتکب ہو جو گناہوں کی ذکیؔ زندگی وجہ زیاں ہوتی ہے

    مزید پڑھیے

    عقل و دانش میں کسی سے نہیں کمتر ہم لوگ

    عقل و دانش میں کسی سے نہیں کمتر ہم لوگ وقت واقف ہے کہ ہیں کتنے قد آور ہم لوگ کیسے ڈر جائیں گے دھمکی سے تری اے ناداں کیا تو واقف نہیں ہیں کتنے دلاور ہم لوگ ہم مسلمان ہیں اور پڑھتے ہیں حق کا کلمہ ساری دنیا کے تقابل میں ہیں برتر ہم لوگ گرچہ مفلس ہیں مگر دولت دیں رکھتے ہیں دیکھ کر ہم ...

    مزید پڑھیے

    اپنی خوشیوں پہ تو فرحت بھی نہیں کر سکتے

    اپنی خوشیوں پہ تو فرحت بھی نہیں کر سکتے ہم تو اظہار مسرت بھی نہیں کر سکتے حاکم وقت ہے اب خود ہی مددگار ستم اس سے ظلموں کی شکایت بھی نہیں کر سکتے تم کو ماں باپ نے پیدا کیا پالا پوسا تم کہ ماں باپ کی خدمت بھی نہیں کر سکتے اس قدر ٹوٹ کے چاہا تھا کبھی ہم نے تجھے ہم تجھے چاہ کے نفرت ...

    مزید پڑھیے

    اپنے جلووں کو یوں نہ عام کرو

    اپنے جلووں کو یوں نہ عام کرو کچھ تو پردے کا اہتمام کرو ظلمتوں کی بساط ہی کیا ہے تم چراغوں کا انتظام کرو خوش دلی سے ملا کرو سب سے خندہ پیشانی اپنی عام کرو یہ نہ بھولو کہ تم محافظ ہو یوں نہ انساں کا قتل عام کرو اپنے اجداد ہوں نہ شرمندہ ایسا ویسا نہ کوئی کام کرو اس سے دل کا سکون ...

    مزید پڑھیے

    زخم دل پر لگا نہیں ہوتا

    زخم دل پر لگا نہیں ہوتا حال ایسا ہوا نہیں ہوتا ذکر جاناں ہوا نہیں ہوتا زخم دل پھر ہرا نہیں ہوتا چین سے زندگی بسر ہوتی روگ دل کا لگا نہیں ہوتا کچھ نہ کچھ بات ہو گئی ورنہ دل ربا بے وفا نہیں ہوتا انس اخلاص اور وفاداری دل میں شاعر کے کیا نہیں ہوتا دشت و صحرا میں گر نہیں پھرتے پاؤں ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 2