Kaukab Zaki

کوکب ذکی

اردو شاعری میں نئے رنگ بھرنے والے صوبہ حیدرآباد کے ایک منفرد شاعر

کوکب ذکی کی غزل

    بتاؤں تجھے میں کہ کیا چاہتا ہوں

    بتاؤں تجھے میں کہ کیا چاہتا ہوں ترے دل میں تھوڑی سی جا چاہتا ہوں نہ موٹر نہ بنگلہ نہ مرغ مسلم میں کٹیا میں سادہ غذا چاہتا ہوں رہے ہوش باقی نہ جب اس کو دیکھوں میں دلبر میں ایسی ادا چاہتا ہوں بہت تیز نفرت کی یہ آندھیاں ہیں اخوت کی ٹھنڈی ہوا چاہتا ہوں گناہوں سے کالا یہ دل ہو گیا ...

    مزید پڑھیے

    خیر امت ہیں محبت ہیں وفا پیار ہیں ہم

    خیر امت ہیں محبت ہیں وفا پیار ہیں ہم امن عالم کے زمانے میں علم دار ہیں ہم کیوں ہمیں لوگ سمجھتے ہیں کہ غدار ہیں ہم روز اول سے وطن تیرے وفادار ہیں ہم جنگ آزادی میں ہم نے بھی کیا خود کو نثار جان دینے کے لئے آج بھی تیار ہیں ہم بغض و کینے سے کدورت سے ہے نفرت ہم کو آشتی امن و محبت کے ...

    مزید پڑھیے

    تیرا سلوک مجھ سے ہے اغیار کی طرح

    تیرا سلوک مجھ سے ہے اغیار کی طرح آنکھوں میں جو کھٹکتا ہوں میں خار کی طرح مبہم ہر اک بات صنم کی لگے مجھے اقرار بھی لگے مجھے انکار کی طرح شطرنج جیسی مجھ کو لگے ہے یہ زندگی چلنا ہر ایک چال سمجھ دار کی طرح شاعر سمجھ کے تجھ کو بلایا تھا بزم میں غزلوں کو یوں نہ گا تو گلو کار کی ...

    مزید پڑھیے

    ہم سے روٹھی ہر خوشی ہے آج کل

    ہم سے روٹھی ہر خوشی ہے آج کل کشمکش میں زندگی ہے آج کل اب شمار دشمناں ممکن نہیں دوستوں کی ہی کمی ہے آج کل جہل کا ہے بول بالا چار سو آگہی عنقا ہوئی ہے آج کل لفظ کو برتا سلیقے سے مگر معنویت کی کمی ہے آج کل نغمگی اس میں نہ شعریت کہیں شاعری بے کیف سی ہے آج کل ہے تقاضہ وقت کا کیا ...

    مزید پڑھیے

    تجھے اپنا بنانا چاہتا ہوں

    تجھے اپنا بنانا چاہتا ہوں میں قسمت آزمانا چاہتا ہوں تجھے دل میں بٹھانا چاہتا ہوں نئی دنیا بسانا چاہتا ہوں غم دوراں سے گر مل جائے فرصت میں ہنسنا مسکرانا چاہتا ہوں بہت دعویٰ ہے تجھ کو دوستی کا تجھے بھی آزمانا چاہتا ہوں بہت تڑپا رہی ہیں اس کی یادیں میں اس کو بھول جانا چاہتا ...

    مزید پڑھیے

    ہوک اٹھتی ہے مرے قلب کی گہرائی میں

    ہوک اٹھتی ہے مرے قلب کی گہرائی میں اس کی یاد آتی ہے جب رات کی تنہائی میں اب تو دو وقت کی روٹی بھی نہیں ملتی ہے زندگی کیسے کٹے گی مری مہنگائی میں آج آیا وہ مرے گھر تو یہ محسوس ہوا ماہتاب اترا ہو جیسے مری انگنائی میں میری آنکھوں سے نکل آئے خوشی کے آنسو بیٹی رخصت جو ہوئی گونجتی ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2