Kaukab Zaki

کوکب ذکی

اردو شاعری میں نئے رنگ بھرنے والے صوبہ حیدرآباد کے ایک منفرد شاعر

کوکب ذکی کے تمام مواد

16 غزل (Ghazal)

    اس چاند سے چہرے کو دکھا کیوں نہیں دیتے

    اس چاند سے چہرے کو دکھا کیوں نہیں دیتے حسرت یہ مرے دل کی مٹا کیوں نہیں دیتے خلوت میں تو کہتے ہو کہ تم جان ہو میری یہ بات زمانے کو بتا کیوں نہیں دیتے یہ بات اگر سچ ہے کہ تم پیر مغاں ہو اس رند کو جی بھر کے پلا کیوں نہیں دیتے مقصود نہیں نسل کی اصلاح اگر ہو اسلاف کے اوصاف بتا کیوں ...

    مزید پڑھیے

    وہ سنگ دل مرا رہبر ہے کیا کیا جائے

    وہ سنگ دل مرا رہبر ہے کیا کیا جائے اور اس کے ہاتھ میں خنجر ہے کیا کیا جائے مرے بزرگوں کے سر پر ہما کا سایہ تھا یہ آج غیروں کے سر پر ہے کیا کیا جائے یہ ہولی اس نے جو کھیلی ہے آتش و خوں کی سفیر امن بھی ششدر ہے کیا کیا جائے اڑیں گی دھجیاں پھر امن کی کہ وہ ظالم کھڑا ہوا سر منبر ہے کیا ...

    مزید پڑھیے

    روز افزوں ہے آب و تاب سخن

    روز افزوں ہے آب و تاب سخن تا قیامت کھلا ہے باب سخن مجھ کو سیری نہ ہو سکی اب تک گو کہ پیتا رہا ہوں آب سخن اس کا چسکا عجیب چسکا ہے چھوٹتی ہی نہیں شراب سخن میرؔ و سوداؔ و غالبؔ‌ و اقبالؔ کھینچتے ہیں سبھی طناب سخن بے شمار اس کے ہیں ذکیؔ دیوان کیا کرے کوئی احتساب سخن

    مزید پڑھیے

    معمور انس قلب منور تلاش کر

    معمور انس قلب منور تلاش کر لبریز التفات سے پیکر تلاش کر تجھ کو جو دے دعا تو خدا رد نہیں کرے ایسا کوئی فقیر و قلندر تلاش کر منزل سے ہمکنار کرے کارواں کو جو ایسا کوئی جہان میں رہبر تلاش کر بلبل ہو فاختہ ہو کہ شاہیں کہ باز ہو سب مل کہ اڑ سکیں تو وہ امبر تلاش کر مشکل بہت ہے پھر بھی ...

    مزید پڑھیے

    تم مرے گھر جو شب بسر کرتے

    تم مرے گھر جو شب بسر کرتے رات بھر جشن بام و در کرتے تم جو آتے مرے تصور میں میرے شعروں کو معتبر کرتے چھا گئے ہوتے ساری دنیا پر نیک اعمال تم اگر کرتے جان لیتے تم اس کی فطرت کو ساتھ اس کے کبھی سفر کرتے تجھ کو منزل کا گر پتا ہوتا ہم تجھے اپنا راہبر کرتے ملتفت کیوں ہوئے ہو غیروں ...

    مزید پڑھیے

تمام