Josh Malihabadi

جوشؔ ملیح آبادی

سب سے شعلہ مزاج ترقی پسند شاعر، شاعر انقلاب کے طور پر معروف

One of the most fiery progressive poets who is known as Shayar-e-Inquilab (revolutionary poet)

جوشؔ ملیح آبادی کے تمام مواد

43 غزل (Ghazal)

    یہ نصیب شاعری ہے زہے شان کبریائی

    یہ نصیب شاعری ہے زہے شان کبریائی کہ ملے نہ زندگی بھر مجھے داد خوش نوائی بخدا عظیم تر ہے شہدا کے خون سے بھی مرے سینۂ قلم میں جو بھری ہے روشنائی یہ عجیب ماجرا ہے کہ خدیو ہفت قلزم طرف سراب دوڑے پئے قسمت آزمائی فلک اور اسے جھکائے سر منزل سفیہاں ملک آئیں جس کے در پر بہ ہوائے جبہ ...

    مزید پڑھیے

    نمایاں منتہائے سعئ پیہم ہوتی جاتی ہے

    نمایاں منتہائے سعئ پیہم ہوتی جاتی ہے طبیعت بے نیاز ہر دو عالم ہوتی جاتی ہے اٹھی جاتی ہے دل سے ہیبت آلام روحانی جراحت بہر قلب زار مرہم ہوتی جاتی ہے کنارا کر رہا ہے روح سے ہیجان سرتابی کہ گردن جستجو کے شوق میں خم ہوتی جاتی ہے جنوں کا چھا رہا ہے زندگی پر اک دھندلکا سا خرد کی روشنی ...

    مزید پڑھیے

    ساری دنیا ہے ایک پردۂ راز

    ساری دنیا ہے ایک پردۂ راز اف رے تیرے حجاب کے انداز موت کو اہل دل سمجھتے ہیں زندگانی عشق کا آغاز مر کے پایا شہید کا رتبہ میری اس زندگی کی عمر دراز کوئی آیا تری جھلک دیکھی کوئی بولا سنی تری آواز ہم سے کیا پوچھتے ہو ہم کیا ہیں اک بیاباں میں گمشدہ آواز تیرے انوار سے لبالب ہے دل ...

    مزید پڑھیے

    موج دریا پہ چھا رہا ہے یہ کون

    موج دریا پہ چھا رہا ہے یہ کون سیج پر رسمسا رہا ہے یہ کون صبح پنگھٹ پہ ہو رہی ہے طلوع رخ سے کاکل ہٹا رہا ہے یہ کون ادھ کھلی انکھڑیوں کو مل مل کر جوئے‌ پل میں نہا رہا ہے یہ کون بوجھل انفاس کے تلاطم سے بے صدا جھنجھنا رہا ہے یہ کون آنچ گویا ہوا میں زیر و زبر نیند میں سنسنا رہا ہے یہ ...

    مزید پڑھیے

    صیاد دام زلف سے مجھ کو رہا کرے

    صیاد دام زلف سے مجھ کو رہا کرے وہ دن تمام عمر نہ آئے خدا کرے لے دے کے رہ گیا ہے یہی ایک آسرا ایسا کبھی نہ ہو کہ وہ ترک وفا کرے مجھ بے نوا کے ناز اٹھائے وہ نازنیں سلطان اور کاوش قرب گدا کرے دامان بوئے کاکل شب رنگ چھوڑ دے یا رب کبھی یہ ظلم نہ باد صبا کرے جس کے مرض پہ صحت عالم نثار ...

    مزید پڑھیے

تمام

19 قصہ (Latiife)

    شوہر کی گمراہی

    یونس سلیم صاحب کی اہلیہ کراچی گئیں تو جوش صاحب سے ملنے کے لئے تشریف لے گئیں ۔ جوش صاحب نے پہلے تو یونس صاحب کی خیر و عافیت دریافت کی اور اس کے بعد کہنے لگے کہ یونس آدمی تو اچھا ہے لیکن آج کل اس میں نقص پیدا ہوگیا ہے ۔ ایک تو نماز بہت پڑھنے لگا ہے اور دوسرے اچھی بھلی صورت کو داڑھی ...

    مزید پڑھیے

    رنڈی والا باغ

    جوش صاحب پل بنگش کے جس محلہ میں آکر رہے اس کا نام تقسیم وطن کے بعد سے ’’نیا محلہ پڑگیا تھا ۔ وہاں سکونت اختیار کرنے کے بعد جوش صاحب کو معلوم ہوا کہ پہلے اس کا نام ’’رنڈی والا باغ‘‘تھا ۔ بڑی اداسی سے کہنے لگے ۔ ’’کیا بد مذاق لوگ ہیں ! کتنا اچھا نام بدل کر رکھ دیا۔‘‘

    مزید پڑھیے

    بیگم جوش کی ناراضگی

    جوش کو شراب پینے کی عادت تھی ، لہذا شام ہوتے ہی ان کی بیگم اندر سے پیگ بنا بنا کر بھجواتیں جنہیں وہ چار گھنٹے میں ختم کردیتے اور اس کام سے فارغ ہوکر کھانا کھاتے ۔ ایک شام آزاد انصاری بھی ان کے ساتھ تھے ۔ بیگم جوش کو آزاد سے حد درجہ کراہت تھی اور ان کی موجودگی سے وہ سخت آزردہ خاطر ...

    مزید پڑھیے

    منافقت کا اعتراف

    کسی مشاعرے میں ایک نو مشق شاعر اپنا غیر موزوں کلام پڑھ رہے تھے ۔ اکثر شعراء آداب محفل کو ملحوظ رکھتے ہوئے خاموش تھے ۔لیکن جوش ملیح آبادی پورے جوش و خروش سے ایک ایک مصرعہ پرداد تحسین کی بارش کیے جارہے تھے ۔ گوپی ناتھ امن نے ٹوکتے ہوئے پوچھا: ’’قبلہ ! یہ آپ کیا کررہے ہیں ...

    مزید پڑھیے

    تلخ و شیریں

    منموہن تلخ نے جوش ملیح آبادی کو فون کیا اور کہا: ’’میں تلخ بول رہا ہوں جوش صاحب نے جواب دیا’’کیا حرج ہے اگر آپ شیریں بولیں۔‘‘

    مزید پڑھیے

تمام

31 نظم (Nazm)

    خشک سالی

    اے دل افسردہ وہ اسرار باطن کیا ہوئے سوز کی راتیں کہاں ہیں ساز کے دن کیا ہوئے آنسوؤں کی وہ جھڑی وہ غم کا ساماں کیا ہوا تیرا ساون کا مہینہ چشم گریاں کیا ہوا کیا ہوئی بالائے سر وہ لطف یزداں کی گھٹا آسمان دل پہ وہ گھنگھور عرفاں کی گھٹا اب وہ نالوں کی گرج ہے اب نہ وہ شور فغاں اب نہ اٹھتا ...

    مزید پڑھیے

    وقت مروت

    علی الصباح کہ تھی کائنات سر بہ سجود فلک پہ شور اذاں تھا زمیں پہ بانگ درود بہار شبنم آسودہ تھی کہ روح خلیل فروغ لالہ و گل تھا کہ آتش نمرود جلا رہی تھی ہوا بزم جاں میں شمع طرب مٹا رہی تھی صبا لوح دل سے نقش جمود گلوں کے رنگ میں تھی شان خندۂ یوسف کلی کے ساز میں تھا لطف نغمۂ داؤد ہر ...

    مزید پڑھیے

    ایسٹ انڈیا کمپنی کے فرزندوں سے خطاب

    کس زباں سے کہہ رہے ہو آج تم سوداگرو دہر میں انسانیت کے نام کو اونچا کرو جس کو سب کہتے ہیں ہٹلر بھیڑیا ہے بھیڑیا بھیڑیے کو مار دو گولی پئے امن و بقا باغ انسانی میں چلنے ہی پہ ہے باد خزاں آدمیت لے رہی ہے ہچکیوں پر ہچکیاں ہاتھ ہے ہٹلر کا رخش خود سری کی باگ پر تیغ کا پانی چھڑک دو جرمنی ...

    مزید پڑھیے

    تو گھر سے نکل آئے تو

    تو گھر سے نکل آئے تو دھرتی کو جگا دے تو باغ میں جس وقت لچکتی ہوئی آئے ساون کی طرح جھوم کے پودوں کو جھمائے جوڑے کی گرہ کھول کے بیلا جو اٹھائے پربت پہ برستی ہوئی برکھا کو نچا دے تو گھر سے نکل آئے تو دھرتی کو جگا دے آنکھوں کو جھکائے ہوئے پلو کو اٹھائے مکھڑے پہ لیے صبح کے مچلے ہوئے ...

    مزید پڑھیے

    نقاد

    رحم اے نقاد فن یہ کیا ستم کرتا ہے تو کوئی نوک خار سے چھوتا ہے نبض رنگ و بو شاعری اور منطقی بحثیں یہ کیسا قتل عام برش مقراض کا دیتا ہے زلفوں کو پیام کیوں اٹھا ہے جنس شاعر کے پرکھنے کے لیے کیا شمیم سنبل و نسریں ہے چکھنے کے لیے اے ادب نا آشنا یہ بھی نہیں تجھ کو خیال ننگ ہے بزم سخن ...

    مزید پڑھیے

تمام

2 قطعہ (Qita)

    مبہم پیام

    قلب صحرا میں چھٹپٹے کے وقت دل میں غلطاں ہے ایک طرفہ امنگ مجھ سے کہتا ہے کیا خدا جانے؟ دھان کے کھیت پر شفق کا رنگ

    مزید پڑھیے

    ضبط گریہ

    گرا نہ آنکھ سے آنسو فریب قسمت پر سکون جس سے ہو وہ اضطراب پیدا کر مژہ میں روک لے آنسو کہ دل ہو آئینہ ستارے توڑ دے اور آفتاب پیدا کر

    مزید پڑھیے

35 رباعی (Rubaai)

تمام