ضبط گریہ جوشؔ ملیح آبادی 07 ستمبر 2020 شیئر کریں گرا نہ آنکھ سے آنسو فریب قسمت پر سکون جس سے ہو وہ اضطراب پیدا کر مژہ میں روک لے آنسو کہ دل ہو آئینہ ستارے توڑ دے اور آفتاب پیدا کر