ضبط گریہ

گرا نہ آنکھ سے آنسو فریب قسمت پر
سکون جس سے ہو وہ اضطراب پیدا کر
مژہ میں روک لے آنسو کہ دل ہو آئینہ
ستارے توڑ دے اور آفتاب پیدا کر