بیگم جوش کی ناراضگی

جوش کو شراب پینے کی عادت تھی ، لہذا شام ہوتے ہی ان کی بیگم اندر سے پیگ بنا بنا کر بھجواتیں جنہیں وہ چار گھنٹے میں ختم کردیتے اور اس کام سے فارغ ہوکر کھانا کھاتے ۔ ایک شام آزاد انصاری بھی ان کے ساتھ تھے ۔ بیگم جوش کو آزاد سے حد درجہ کراہت تھی اور ان کی موجودگی سے وہ سخت آزردہ خاطر ہورہی تھیں۔ جوش کے تقاضوں کے بعد بیگم نے اندر سے پوری بوتل باہر بھجوادی ۔ جوش صاحب سوڈا آنے کے منتظر رہے ۔ آدھاگھنٹے بعد بھی جب سوڈا نہ ملا تو بیگم کو باہر طلب کیا۔ وہ باہر آئیں تو جوش صاحب نے نرمی سے یہ شعر پڑھا۔
کشتئ مے کو حکم روانی بھی بھیج دو
جب آگ بھیج دی ہے تو پانی بھی بھیج دو
بیگم بھی شعر شناس تھیں ۔ سنا تو مسکراکر موم ہوگئیں اور بوتل کے ساتھ لوازمات بھی بھیجوادیئے۔