دل رسم کے سانچے میں نہ ڈھالا ہم نے جوشؔ ملیح آبادی 07 ستمبر 2020 شیئر کریں دل رسم کے سانچے میں نہ ڈھالا ہم نے اسلوب سخن نیا نکالا ہم نے ذرات کو چھوڑ کر حریفوں کے لیے خورشید پہ بڑھ کے ہاتھ ڈالا ہم نے