دل رسم کے سانچے میں نہ ڈھالا ہم نے

دل رسم کے سانچے میں نہ ڈھالا ہم نے
اسلوب سخن نیا نکالا ہم نے
ذرات کو چھوڑ کر حریفوں کے لیے
خورشید پہ بڑھ کے ہاتھ ڈالا ہم نے