کوئی تو شکل محبت میں سازگار آئے
کوئی تو شکل محبت میں سازگار آئے ہنسی نہیں ہے تو رونے سے ہی قرار آئے ہے ایک نعمت عظمیٰ غم محبت بھی مگر یہ شرط کہ انساں کو سازگار آئے جنون دشت پسندی بتائے دیتا ہے گزارنی تھی جو گھر میں وہ ہم گزار آئے گزارنی ہے مجھے عمر تیرے قدموں میں مجھے نہ کیوں ترے وعدوں پہ اعتبار آئے تمہاری ...