یہ عشق کی گلیاں جن میں ہم کس کس عالم میں آئے گئے
یہ عشق کی گلیاں جن میں ہم کس کس عالم میں آئے گئے کہتی ہیں کہ حضرت اب کیسے تم آج یہاں کیوں پائے گئے اک شرط ہے یاں خوشبوئے وفا یاد آئے تو کرنا یاد ذرا جب تم پہ بھروسا تھا گل کا کیا مہکے کیا مہکائے گئے ہے یہ وہی لوح باب جنوں لکھا ہے نہ پوچھو کیا اور کیوں تم لائے کلید جذب دروں اور سب ...