JaiKrishn Chaudhry Habeeb

جے کرشن چودھری حبیب

اردو شاعر، فارسی اور سنسکرت کے عالم، آزادی کی جدوجہد میں شامل رہے

Known for his role in Independence struggle, Urdu academics and literature

جے کرشن چودھری حبیب کی غزل

    درد بڑھ کر دوا نہ ہو جائے

    درد بڑھ کر دوا نہ ہو جائے زندگی بے مزہ نہ ہو جائے روکتا ہوں مژہ پہ میں آنسو گر کے دل کی صدا نہ ہو جائے نگہ التفات کے صدقے دل کی دھڑکن سوا نہ ہو جائے روز مرتا ہوں روز جیتا ہوں تیرا وعدہ وفا نہ ہو جائے آپ سے شکوہ اے معاذ اللہ لب تک آ کر دعا نہ ہو جائے وہ کسی کام کا نہیں جو دل درد سے ...

    مزید پڑھیے

    اشک غم آنکھوں سے کتنے بہہ گئے

    اشک غم آنکھوں سے کتنے بہہ گئے جو نہ کہنا تھا اسے ہم کہہ گئے چھٹ کے تجھ سے بے سہارے رہ گئے زندگی کے سب کنارے بہہ گئے کوئی انساں سا اسیر غم نہیں آئی جو سر پر ہمارے سہہ گئے دیکھ کر دنیا کے یہ طور و طریق کتنے نغمے گھٹ کے دل میں رہ گئے پہنچا دیوانہ تو منزل پر مگر این و آں میں ہم الجھ ...

    مزید پڑھیے

    تجھے اپنی فضاؤں پر پشیماں کون دیکھے گا

    تجھے اپنی فضاؤں پر پشیماں کون دیکھے گا ترا غم سہ کے بھی تجھ کو پریشاں کون دیکھے گا نہ آئیں وہ نظر اندر تو باہر کی طرف دیکھوں تصور ہے تو پھر تصویر جاناں کون دیکھے گا کسی کے نور کی جب دیدہ و دل میں تجلی ہے تو پھر بزم جہاں کے اب چراغاں کون دیکھے گا سنے گا کون اس شور جہاں میں دھڑکنیں ...

    مزید پڑھیے

    یوں تصور میں کھلے گل ہیں تیری بات کے بعد

    یوں تصور میں کھلے گل ہیں تیری بات کے بعد جیسے گلشن میں نکھر جائے فضا رات کے بعد بے قراری نہ گئی اور نہ مٹی دل کی خلش نہ ملاقات سے پہلے نہ ملاقات کے بعد غم دنیا بھی نہیں خواہش عقبیٰ بھی نہیں کیا رہا دل میں مرے عشق کے جذبات کے بعد شام رنگیں ہیں سحر میں ہے نہ وہ کیف و سرور تیری صحبت ...

    مزید پڑھیے

    صنم سے محبت بھی بیزاریاں بھی

    صنم سے محبت بھی بیزاریاں بھی جنوں کوشیاں بھی ہیں ہوشیاریاں بھی محبت کی دنیا محبت کا عالم کہ ہشیاریاں بھی ہیں سرشاریاں بھی کبھی صرف پتھر کبھی دیوتا ہے ہیں خودداریاں بھی پرستاریاں بھی محبت کے راز و نیاز اللہ اللہ ہیں شکوے گلے بھی وفاداریاں بھی ہے پر لطف منزل تو پر خار ...

    مزید پڑھیے

    حسین خواب نہیں کوئی زندگی کی طرح

    حسین خواب نہیں کوئی زندگی کی طرح کوئی سراب جہاں میں نہیں خوشی کی طرح فضا میں تیرے تبسم نے بجلیاں بھر دیں چمک اٹھے ہیں اندھیرے بھی روشنی کی طرح شب فراق کے بڑھتے ہوئے اندھیروں میں تم آ گئے مرے آنگن میں چاندنی کی طرح نسیم صبح کی شبنم کی فرحتیں لے کر تم آئے میرے تصور میں تازگی کی ...

    مزید پڑھیے

    وہ جو بے نیاز جہاں کرے مجھے اس نظر کی تلاش ہے

    وہ جو بے نیاز جہاں کرے مجھے اس نظر کی تلاش ہے جو تجھے بنا دے غم آشنا مجھے اس اثر کی تلاش ہے نہ رہے جہاں پہ پہنچ کے پھر کسی در پہ جانے کی آرزو جہاں عشق کی بھی ہے آبرو مجھے ایسے در کی تلاش ہے جہاں بکھری پیار کی داستاں جہاں ذرہ ذرہ ہے آستاں وہ مری زمیں مرا آسماں اسی رہ گزر کی تلاش ...

    مزید پڑھیے

    فلک سے ہوئے ہیں یہ پیہم اشارے

    فلک سے ہوئے ہیں یہ پیہم اشارے زمیں سے نہیں دور یہ چاند تارے منور ہوئی میری شام غریباں کہ یاد آ رہے ہیں وطن کے نظارے مری زندگی ہے کہ ہے ایک طوفاں یہ بے چین لہریں یہ بیتاب دھارے طبیعت نے میری کبھی بھی نہ ڈھونڈے یہ ساحل سفینے وہ سائے سہارے الجھ سکتا ہوں اب بھی طوفاں سے ساتھی یہ ...

    مزید پڑھیے

    کسی در پہ جانے کو جی چاہتا ہے

    کسی در پہ جانے کو جی چاہتا ہے وفا آزمانے کو جی چاہتا ہے اٹھایا تھا جس بزم سے ہم کو اک دن وہیں پھر بھی جانے کو جی چاہتا ہے ہوئے مندمل زخم دل میرے لیکن نئے زخم کھانے کو جی چاہتا ہے مآل محبت سمجھتا ہوں پھر بھی کہیں دل لگانے کو جی چاہتا ہے ہیں کیسے مزے کے ترے جھوٹے وعدے کہ پھر دھوکہ ...

    مزید پڑھیے

    کبھی طویل کبھی مختصر بھی ہوتی ہے

    کبھی طویل کبھی مختصر بھی ہوتی ہے ہر ایک رات کی لیکن سحر بھی ہوتی ہے مجھے ازل سے ملا ایک تو مزاج جنوں اور اک ادا تری دیوانہ گر بھی ہوتی ہے نگاہ یار نے کیا کیا کھلا دئے ہیں گل وہی رلاتی وہی چارہ گر بھی ہوتی ہے عتاب دوست بھی کیوں کر عزیز ہو نہ مجھے کرم کی اس میں چھپی اک نظر بھی ہوتی ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 4 سے 5