JaiKrishn Chaudhry Habeeb

جے کرشن چودھری حبیب

اردو شاعر، فارسی اور سنسکرت کے عالم، آزادی کی جدوجہد میں شامل رہے

Known for his role in Independence struggle, Urdu academics and literature

جے کرشن چودھری حبیب کی غزل

    زندگی خواب حسیں کا نام ہے

    زندگی خواب حسیں کا نام ہے یا کوئی خوش رنگ خالی جام ہے زندگی کا کیا حسیں انجام ہے دل میں تیری یاد لب پر نام ہے ہنس لیا تھا لہجہ پر ہم نے کبھی عمر بھر اب آنسوؤں سے کام ہے مست ہے جس نے بھی دیکھا ایک بار چشم مے گوں وہ چھلکتا جام ہے یہ شکایت اور یہ آہ و فغاں تیرا دعوائے محبت خام ...

    مزید پڑھیے

    آ گئے وہ مرے خیالوں میں

    آ گئے وہ مرے خیالوں میں گھنٹیاں بج اٹھیں شوالوں میں رات کو چیر کر کرن ابھری رات گھل مل گئی اجالوں میں نگۂ شوخ تیری کیا اٹھی بجلی کوندھی کمل کے تالوں میں ایک لمحہ خوشی کا کیا کم ہے زندگی کب ہے ماہ سالوں میں دیکھ کر پل میں پھول گرتا ہوا جھرجھری سی ہے حسن والوں میں حاصل زیست ہے ...

    مزید پڑھیے

    تلاش رہبر نہ خوف منزل نہ فکر کوئی ہے جسم و جاں کی

    تلاش رہبر نہ خوف منزل نہ فکر کوئی ہے جسم و جاں کی جنوں سلامت تو کس کو پروا رہے وفا کے ہر امتحاں کی جو تم نے دیکھا ہے مسکرا کر قدم زمانے کے رک گئے ہیں اس اک نگاہ کرم سے پہلے کہاں تھی مجھ پر نظر جہاں کی بیان گرچہ تھا درد دل کا مگر تھا کیف و اثر سے خالی جو نام آیا ہے اس میں تیرا بڑھی ہے ...

    مزید پڑھیے

    چشم دل پر کیف ہے چھایا ہوا

    چشم دل پر کیف ہے چھایا ہوا ہے تصور میں کوئی آیا ہوا دل میں ہے ہر وقت اک محفل جمی کیا ہوا گر میں کبھی تنہا ہوا تیرے قابل تو نہیں ہے یہ مگر ایک دل لایا ہوں میں ٹوٹا ہوا ذکر پھر بچھڑے چمن کا چھڑ گیا مندمل تھا زخم دل تازہ ہوا اے چمن سے آنے والو کچھ کہو میرا بھی اک آشیاں تھا کیا ...

    مزید پڑھیے

    کون سی جا ہے جہاں حسن کا شہرا نہ ہوا

    کون سی جا ہے جہاں حسن کا شہرا نہ ہوا عشق بیچارہ کہاں دہر میں رسوا نہ ہوا عشق دریا ہے کوئی جس کا کنارا نہ ہوا ناخدا کوئی نہیں کوئی سفینہ نہ ہوا کیسے احساس ہو محرومیٔ قسمت کا اسے لذت درد سے جو دل سے شناسا نہ ہوا ہاتھ اٹھائے جو دعا کو تو تجھے ہی مانگا یہ تو اللہ سے سودا ہوا سجدہ نہ ...

    مزید پڑھیے

    تری محبت میں غم جو آئے تو اس سے بڑھ کر خوشی نہیں ہے

    تری محبت میں غم جو آئے تو اس سے بڑھ کر خوشی نہیں ہے وفا کی منزل کے خار میں بھی گلوں سے کم دل کشی نہیں ہے نہ تجھ میں جرأت ہے رند کی سی نہ تجھ میں وسعت دل و نظر کی عظیم شے ہے یہ رسم رندی یہ صرف بادہ کشی نہیں ہے لباس نو میں ہوس نے آ کر مذاق حسن و نظر ہیں بدلے وہ عشق میں ہے نہ سرفروشی وہ ...

    مزید پڑھیے

    پیار ان کو دیکھ کر بے اختیار آ ہی گیا

    پیار ان کو دیکھ کر بے اختیار آ ہی گیا وہ جو آئے دل مرا دیوانہ وار آ ہی گیا دل مرے پہلو سے جائے گا نہ آتا تھا یقیں اک نظر دیکھا انہیں تو اعتبار آ ہی گیا اب گیا ان کا تصور جی گیا بیمار عشق شدت غم میں بھی چہرے پر نکھار آ ہی گیا بجھتے بجھتے جل اٹھے پھر دیدہ و دل کے چراغ سرد سینے ...

    مزید پڑھیے

    جب سے نظر سے دور وہ پیارے چلے گئے

    جب سے نظر سے دور وہ پیارے چلے گئے وہ شام وہ سحر وہ نظارے چلے گئے رسم وفا نہ پیار کی پہلی سی ریت ہے جانے کہاں وہ پریت کے دھارے چلے گئے ہم کھیلتے ہی رہ گئے طوفان و موج سے آ آ کے پاس دور کنارے چلے گئے منزل کی دھن میں راہی نے دیکھا نہ اک نظر دل کش مقام کرتے اشارے چلے گئے آتش فشاں سا ...

    مزید پڑھیے

    آج ان کا مزاج برہم ہے

    آج ان کا مزاج برہم ہے یا مقدر میں ایک نیا خم ہے چلتے چلتے میں تھک گیا لیکن رات باقی ہے روشنی کم ہے کوئی تنہائی سی ہے تنہائی چار سو ایک ہو کا عالم ہے ساقی چپ چاپ میکدہ سونا ساز کی لے بھی آج مدھم ہے داغ دل کے دکھاؤں میں کس کو اپنا اپنا ہر ایک کا غم ہے دل کے آئینے میں جہاں ...

    مزید پڑھیے

    ہر آنے جانے والے کا منہ دیکھتا رہا

    ہر آنے جانے والے کا منہ دیکھتا رہا میں رہ گزر پہ زیست کی تنہا کھڑا رہا اس زندگی نے زخم دئے بارہا مگر جانے ہر ایک زخم کو کیوں چومتا رہا چھوڑا ہے آندھیوں نے نہ باقی نشان راہ پھر بھی میں تیرا نقش قدم ڈھونڈھتا رہا تنہا نہیں رہا ہوں میں تیرے فراق میں دل پر تیرے ہی درد کا پہرا لگا ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 5 سے 5