Jahan Ara Tabassum

جہاں آرا تبسم

جہاں آرا تبسم کی غزل

    سر پہ اب سائباں نہیں پیارے

    سر پہ اب سائباں نہیں پیارے سو کہیں بھی اماں نہیں پیارے کون دیتا ہے یہ صدائیں اگر اپنا کوئی وہاں نہیں پیارے منزل عشق ہو نصیب نہ ہو یہ سفر رائیگاں نہیں پیارے نہ رہا خود پہ اعتبار مجھے تجھ سے تو بد گماں نہیں پیارے کار دل ہے سو اس لئے اس میں فکر سود و زیاں نہیں پیارے

    مزید پڑھیے

    اگرچہ سب سے ملے گی تمہاری شہزادی

    اگرچہ سب سے ملے گی تمہاری شہزادی مگر تمہاری رہے گی تمہاری شہزادی جو دیکھ لو گے ذرا مسکرا کے تم مجھ کو غضب کے شعر کہے گی تمہاری شہزادی شب وصال اگر ہو نصیب شہزادے تو بن کے پھول کھلے گی تمہاری شہزادی تمہارے سامنے تم پر جو شعر کہتی ہے مشاعروں میں پڑھے گی تمہاری شہزادی جو روؤ گے ...

    مزید پڑھیے

    اکثر جوے کے کھیل میں ہاری گئی ہوں میں

    اکثر جوے کے کھیل میں ہاری گئی ہوں میں غیرت کے نام پر بھی تو ماری گئی ہوں میں صیاد زیوروں میں جکڑتا رہا مجھے پنجرے میں ڈالنے کو سنواری گئی ہوں میں ناکردہ گناہوں کی سزا بھوگ رہی ہوں شعلوں سے کئی بار گزاری گئی ہوں میں کیوں پھر سے کٹہرے میں بلایا گیا مجھے کیوں پھر صلیب پر سے اتاری ...

    مزید پڑھیے

    دل مرا لوٹ گیا وہ بڑی توقیر کے ساتھ

    دل مرا لوٹ گیا وہ بڑی توقیر کے ساتھ جو مجھے جیت نہ پایا کبھی شمشیر کے ساتھ کوئی کس طرح سے بدلے گا مقدر کا لکھا کوئی کس طرح سے لڑ پائے گا تقدیر کے ساتھ دل کی نگری سے کئی ایک مسافر گزرے کوئی ٹھہرا ہی نہیں ہے دل بے پیر کے ساتھ درد جب حد سے گزر جائے تو کچھ بات بنے نام میرا بھی کبھی ...

    مزید پڑھیے

    نیند میری ہے خواب لوگوں کے

    نیند میری ہے خواب لوگوں کے ہیں مرے سر عذاب لوگوں کے مفلسی کے کھنڈر سے اے مرے دل چل نکالیں شباب لوگوں کے گلستاں کو لہو سے سینچوں گی تب کھلیں گے گلاب لوگوں کے اپنی قسمت میں ٹوٹے تارے ہیں ماہتاب آفتاب لوگوں کے اک طرف التفات ہے تیرا اک طرف اضطراب لوگوں کے یوں ہی پہنچی نہیں میں ...

    مزید پڑھیے

    خواہش وصل تو بیکار نہیں کر سکتا

    خواہش وصل تو بیکار نہیں کر سکتا وہ مری دید سے انکار نہیں کر سکتا ایک میں ہوں کہ تجھے پیار بہت کرتی ہوں ایک تو ہے کہ یہ اقرار نہیں کر سکتا وقت سے آگے نکلنے کی تمنا ہے مجھے تیز تو پاؤں کی رفتار نہیں کر سکتا تو مرے پیار میں دعوے تو بہت کرتا ہے برملا پیار کا اظہار نہیں کر سکتا کچھ ...

    مزید پڑھیے

    تھی کہاں جرأت کسی میں ہاں مگر اس نے کیا

    تھی کہاں جرأت کسی میں ہاں مگر اس نے کیا دل کے اس خالی مکاں کو آج گھر اس نے کیا اک زمانہ تھا کہ دنیا تھی مرے قدموں تلے پھر زمانے بھر سے مجھ کو بے خبر اس نے کیا میں نے جس کی راہ میں دل کو جلا کر رکھ دیا مجھ کو سیدھے راستے سے در بدر اس نے کیا مست نظروں کے شرابی کو بھلا کیا چاہیے اک ...

    مزید پڑھیے

    اک لمحۂ وصال سے آگے نکل گئی

    اک لمحۂ وصال سے آگے نکل گئی میں خواہشوں کے جال سے آگے نکل گئی چہرے پہ اس کے رنج کے آثار دیکھ کر چپ چاپ ہر سوال سے آگے نکل گئی کچھ میں بھی نا شناس تھی اس کار خیر میں ہر رنج ہر ملال سے آگے نکل گئی ایسے غم حیات نے بانہوں میں لے لیا میں اپنی دیکھ بھال سے آگے نکل گئی کچھ دن ترے وصال نے ...

    مزید پڑھیے

    تاکتی جھانکتی رہی آنکھیں

    تاکتی جھانکتی رہی آنکھیں جانے کیا کھوجتی رہی آنکھیں ہونٹ آنکھوں پہ رکھ دئے اس نے اور پھر بولتی رہی آنکھیں خواب آنکھوں میں سو گئے لیکن رات بھر جاگتی رہی آنکھیں آنکھوں آنکھوں میں کیا کہا اس نے دیر تک سوچتی رہی آنکھیں اس کی گہری سی جھیل آنکھوں میں ڈولتی ڈوبتی رہی آنکھیں جانے ...

    مزید پڑھیے

    سرنگوں سارا جہاں ہے مامتا کے سامنے

    سرنگوں سارا جہاں ہے مامتا کے سامنے بد دعا میں ہے دعا اس کی دعا کے سامنے میں تمہارے سامنے اس واسطے خاموش ہوں فیصلہ ہو جائے گا اک دن خدا کے سامنے عزت و شہرت محبت سے یہ دامن بھر گیا شکر کے سجدے کروں رب کی عطا کے سامنے کر چکی ہے اب جہاں آرا تبسمؔ حوصلہ رکھ دیا ہے اب دیا لا کر ہوا کے ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 2