اگرچہ سب سے ملے گی تمہاری شہزادی
اگرچہ سب سے ملے گی تمہاری شہزادی
مگر تمہاری رہے گی تمہاری شہزادی
جو دیکھ لو گے ذرا مسکرا کے تم مجھ کو
غضب کے شعر کہے گی تمہاری شہزادی
شب وصال اگر ہو نصیب شہزادے
تو بن کے پھول کھلے گی تمہاری شہزادی
تمہارے سامنے تم پر جو شعر کہتی ہے
مشاعروں میں پڑھے گی تمہاری شہزادی
جو روؤ گے تو تبسمؔ بھی ساتھ روئے گی
ہنساؤ گے تو ہنسے گی تمہاری شہزادی