آج کی عورت
مجھے دیکھو مجھے سوچو مجھے سمجھو مری بے باک نظروں کی تہوں میں کوئی مجبوری نہیں ہے مرا ادراک ہے جو مجھ کو میرے خیر پہ ہونے کی مسند پر بٹھاتا ہے مجھے یہ علم ہے کہ میں اجالوں کی طرح سے پھیل جاتی ہوں حقیقت روز روشن ہے جہاں ہر اک چمکتی ریت پانی بن نہیں سکتی حقیقت اپنی فطرت میں کہانی بن ...