Jahan Ara Tabassum

جہاں آرا تبسم

جہاں آرا تبسم کی غزل

    عمر بھر جس کی محبت میں گرفتار رہی

    عمر بھر جس کی محبت میں گرفتار رہی اس کو دیوار کیا خود پس دیوار رہی آنکھ لگ جائے تو پھر آنکھ کہاں لگتی ہے میں اگر سو بھی گئی خواب میں بیدار رہی تیرگی سے مرا سمجھوتہ نہیں ہو سکتا میں ہمیشہ سے چراغوں کی طرف دار رہی باغبانوں کو پشیمانی اسی بات کی ہے میں خزاؤں کے دنوں میں بھی ثمر ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2