آشو مشرا کی غزل

    اس سے کیا بڑھ کے بد نصیبی ہو

    اس سے کیا بڑھ کے بد نصیبی ہو ایک شاعر جو فلسفی بھی ہو اک محبت مجھے بھی ہے درکار جو کہ پہلی ہو آخری بھی ہو ایک منظر ہو شانت ٹھہرا ہوا جس میں بہتی ہوئی ندی بھی ہو اک کہانی ہے میرے بارے میں تم نے شاید کہیں سنی بھی ہو یاد وہ شے ہے جس کے مرنے پر دل میں ماتم بھی ہو خوشی بھی ہو کیا خبر ...

    مزید پڑھیے

    ایسے کھلتے ہیں فلک پر یہ ستارے شب کے

    ایسے کھلتے ہیں فلک پر یہ ستارے شب کے جس طرح پھول ہوں سارے یہ بہار شب کے تیری تصویر بنا کر تری زلفوں کے لئے ہم نے کاغذ پہ کئی رنگ اتارے شب کے وہ مصور جو بناتا ہے سحر کا چہرہ اس سے کہنا کہ ابھی درد ابھارے شب کے کیا کسی شخص کی ہجرت میں جلی ہیں راتیں کیوں شراروں سے چمکتے ہیں ستارے شب ...

    مزید پڑھیے

    تمام مدت مرا یہ شکوہ رہا کرن سے

    تمام مدت مرا یہ شکوہ رہا کرن سے کہ اس نے مجھ پر نظر نہ ڈالی کبھی گگن سے پرانی چاہت کے زخم اب تک بھرے نہیں ہیں اور ایک لڑکی پڑی ہے پیچھے بڑے جتن سے میں زندگی کا دیا جلا کر کے جیوں ہی پلٹا تبھی اچانک ہوائیں چل دیں قضا کے بن سے وہ ماہ پارہ ملن سے پہلے بہت خفا تھی اب اس کے بوسے چھٹا ...

    مزید پڑھیے

    بیٹھنا ساحل پہ دریا کی روانی دیکھنا

    بیٹھنا ساحل پہ دریا کی روانی دیکھنا اور خالی وقت میں فلمیں پرانی دیکھنا دیکھنا چاہو اداسی میں شجر ڈوبے ہوئے تم پرندوں کی کبھی نقل مکانی دیکھنا انتہائی سکھ کنہیں آنکھوں میں میرے خواب ہوں انتہائی دکھ انہیں آنکھوں میں پانی دیکھنا روز سو جانا فلک کی وسعتوں کو اوڑھ کر روز ...

    مزید پڑھیے

    ہمارے سر پہ تب کوئی جہاں ہوتا نہیں تھا

    ہمارے سر پہ تب کوئی جہاں ہوتا نہیں تھا زمیں ہوتی تھی لیکن آسماں ہوتا نہیں تھا ہم اکثر کھیل میں ہارے ہیں اس سے اس طرح بھی وہیں پر ڈھونڈتے تھے وہ جہاں ہوتا نہیں تھا نکلتے تھے ہمارے بات کے مطلب ہزاروں جو کہنا چاہتے تھے وہ بیاں ہوتا نہیں تھا میں خالی وقت میں ٹوٹے ستارے جوڑتا ...

    مزید پڑھیے

    ایسی بھی کیا اڑی ہے خبر دیکھ کر مجھے

    ایسی بھی کیا اڑی ہے خبر دیکھ کر مجھے سب پھیرنے لگے ہیں نظر دیکھ کر مجھے کیوں چھٹ نہیں رہا ہے سیہ رات کا دھواں کیوں منہ چھپا رہی ہے سحر دیکھ کر مجھے دونوں ہی رو پڑے ہیں سر موسم خزاں میں دیکھ کر شجر کو شجر دیکھ کر مجھے مانوس ہو چکا ہے مری آہٹوں سے گھر کھل جا رہے ہیں آپ ہی در دیکھ کر ...

    مزید پڑھیے

    دل کی طرح ہی اب مری دنیا خراب ہے

    دل کی طرح ہی اب مری دنیا خراب ہے سو اپنا حال ان دنوں اچھا خراب ہے آنسو بہے تو یوں ہوا بینائی بڑھ گئی پھر صاف صاف دکھ گیا کیا کیا خراب ہے پہلے پہل تو میں ترا یک طرفہ عشق تھا اب میرا حال تجھ سے زیادہ خراب ہے دنیا سے تنگ شخص کو اچھی ہے خودکشی غرقاب ہوتے شخص کو تنکا خراب ہے تو عشق سے ...

    مزید پڑھیے

    ایک پت جھڑ سا ہے لگا مجھ میں

    ایک پت جھڑ سا ہے لگا مجھ میں پھر کوئی گل نہیں کھلا مجھ میں ضبط میں مبتلا مری آنکھیں ایک دریا سا سوکھتا مجھ میں گھر کی کھڑکی سے جھونکنے والا میری آنکھوں سے جھانکتا مجھ میں دل شکستہ میں بھر گئی سیلن کوئی شدت سے رو رہا مجھ میں تیری یادیں بھی کر گئیں ہجرت اب تو کچھ بھی نہیں بچا ...

    مزید پڑھیے

    شہر تاریک کے جلتے ہوئے منظر دیکھو

    شہر تاریک کے جلتے ہوئے منظر دیکھو قہقہے مار کے ہنستا ہے ستم گر دیکھو سوکھے پتوں کو ذرا آگ دکھا دو بڑھ کر اور پھر آگ کو امید سے بڑھ کر دیکھو پہلے دیکھو کہ یہ شیشے کا نگر بچ جائے وقت مل جائے تو پھینکے گئے پتھر دیکھو حق کی باتیں مرے حاکم کو بری لگتی ہیں پھر بھی کہتا ہوں کہ آواز ...

    مزید پڑھیے

    وقت کو خوش نما بناتے ہیں

    وقت کو خوش نما بناتے ہیں آئیے قہقہہ بناتے ہیں اس نے سب کچھ بنا کے بھیجا ہے ہم یہاں کیا نیا بناتے ہیں چل خلاؤں میں گھومتے ہیں کہیں چاند پر نقش پا بناتے ہیں دیکھنا ہے نئے یہ کوزہ گر میری مٹی کا کیا بناتے ہیں میں چراغوں میں لو بناتا ہوں دنیا والے ہوا بناتے ہیں

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 3