دل کی طرح ہی اب مری دنیا خراب ہے
دل کی طرح ہی اب مری دنیا خراب ہے
سو اپنا حال ان دنوں اچھا خراب ہے
آنسو بہے تو یوں ہوا بینائی بڑھ گئی
پھر صاف صاف دکھ گیا کیا کیا خراب ہے
پہلے پہل تو میں ترا یک طرفہ عشق تھا
اب میرا حال تجھ سے زیادہ خراب ہے
دنیا سے تنگ شخص کو اچھی ہے خودکشی
غرقاب ہوتے شخص کو تنکا خراب ہے
تو عشق سے مٹائیں گے دنیا کی نفرتیں
مشراؔ جی آپ ٹھیک ہیں ماتھا خراب ہے