بیٹھنا ساحل پہ دریا کی روانی دیکھنا
بیٹھنا ساحل پہ دریا کی روانی دیکھنا
اور خالی وقت میں فلمیں پرانی دیکھنا
دیکھنا چاہو اداسی میں شجر ڈوبے ہوئے
تم پرندوں کی کبھی نقل مکانی دیکھنا
انتہائی سکھ کنہیں آنکھوں میں میرے خواب ہوں
انتہائی دکھ انہیں آنکھوں میں پانی دیکھنا
روز سو جانا فلک کی وسعتوں کو اوڑھ کر
روز خوابوں میں زمیں کی بے کرانی دیکھنا
طے ہوا ہے آئے گا وہ ملنے آدھی رات کو
نیم شب میں آپ نور کہکشانی دیکھنا