ایک پت جھڑ سا ہے لگا مجھ میں
ایک پت جھڑ سا ہے لگا مجھ میں
پھر کوئی گل نہیں کھلا مجھ میں
ضبط میں مبتلا مری آنکھیں
ایک دریا سا سوکھتا مجھ میں
گھر کی کھڑکی سے جھونکنے والا
میری آنکھوں سے جھانکتا مجھ میں
دل شکستہ میں بھر گئی سیلن
کوئی شدت سے رو رہا مجھ میں
تیری یادیں بھی کر گئیں ہجرت
اب تو کچھ بھی نہیں بچا مجھ میں