اسد رضوی کی نظم

    اجازت

    کاش اس دل کی طرح کوئی مکاں بھی ہوتا اپنی ہستی کی طرح اپنا جہاں بھی ہوتا ظلمت شب میں تجلی کا گماں بھی ہوتا میرے ہونٹوں پہ مرا طرز بیاں بھی ہوتا میری یادوں کو مری جان بسر جانے دو بات جو دل پہ گزرتی ہے گزر جانے دو آج جب ترک تعلق کا خیال آیا ہے ایسا لگتا ہے محبت کو زوال آیا ہے اتنی حسرت ...

    مزید پڑھیے

    عورت

    لذت دید سے دیکھو گے مچل جاؤ گے آگ ہوں ہاتھ لگاؤ گے تو جل جاؤ گے موم پتھر کو بنا دوں وہ اثر رکھتی ہوں پاؤں شعلوں پہ تو تلوار پہ سر رکھتی ہوں یہ بہاریں یہ امنگیں یہ مسرت یہ شباب یہ شفق رنگ مناظر یہ شگوفے یہ گلاب یہ نوازش یہ عنایات کہاں پاؤ گے رب سے بخشی ہوئی سوغات کہاں پاؤ گے میری ...

    مزید پڑھیے

    لمس

    نیند آئے تو تیرا خواب دیکھوں تجھے نظر میں بھروں کہ صبح آئے گی آنکھوں میں پھر عذاب لیے

    مزید پڑھیے

    صلیب

    کہ جیسے روز ازل سے اب تک بکھرتی قوس قزح کی زد میں یہ ریزہ ریزہ وفا کی کرنیں اتر رہی ہیں ہماری سانسوں کی الگنی پر

    مزید پڑھیے

    مرا مخالف خدا نہیں ہے

    میں آسماں کی بلندیوں سے تمہاری نظروں کی نرم شاخوں پہ آ گیا ہوں کہ سر پھری سی ہوا کی زد میں مری نگاہوں کا نور گم ہے میں چاندنی کی سفید راتوں میں لٹ گیا ہوں خود اپنی نظروں سے گر گیا ہوں مگر یہ میری خطا نہیں ہے مرا مخالف خدا نہیں ہے

    مزید پڑھیے

    خواب

    تمہارے آنچل کی سرخ شامیں کہ جس کی خوشبو لہو لہو ہے وہ سبز بارش کہ جو ہمارے بدن کی مٹی کو گیلا کر کے دہکتے سورج کی گرم بانہوں میں سو گئی ہے

    مزید پڑھیے

    یاد

    میری محبوب تجھے یاد بھی ہیں وہ لمحے وہ شب وصل کہ جب خواب سنور آئے تھے اسم اعظم کی طرح ورد زباں تھا کوئی جیسے عابد ہو مصلے پہ زباں کھولے ہوئے خامشی ایسی کہ جگ بیت گئے بولے ہوئے ایک نے ایک کو پیغام دیا ہو جیسے ایک نے ایک سے پیغام لیا ہو جیسے وجد کی نیند میں کچھ دیر تلک سوئے بھی ...

    مزید پڑھیے

    معذرت

    تمہارا مجرم تمہاری عالی میں سر جھکائے کھڑا ہوا ہے جو داغ دامن میں لگ چکا ہے وہ داغ دامن سے صاف کر دو تم اپنے مجرم کی معذرت کو قبول کر لو

    مزید پڑھیے

    انتظار

    یہ دھوپ دھوپ شب و روز سلگتے لمحے یہ تیرگی یہ تجلی یہ کیفیت یہ عذاب یہ خواب خواب تمنا یہ آرزو یہ خیال یہ قربتیں یہ عقیدت یہ فاصلہ یہ حجاب صعوبتوں کی مسافت سے تھک گیا ہوں میں بہت طویل ہیں یہ انتظار کی راہیں سمٹتے پھیلتے لمحوں کو تھام لو آ کر اکھڑتی سانسیں ہیں مثل حباب آ جاؤ لہولہان ...

    مزید پڑھیے

    مشورہ

    میری محبوب یہ توہین محبت ہوگی بے وفا کہہ کے مرے پیار کو مجروح نہ کر تجھ کو شکوہ ہے شکایت ہے گلہ ہے مجھ سے میری قسمت کی طرح تو بھی خفا ہے مجھ سے تیری ہر بات ہے تسلیم مگر کہنے دے دور سرمایہ کی روندی ہوئی اک لاش ہم ظلم کی آگ میں معصوم محبت جھلسے اس سے بہتر ہے کہ بیگانہ بنا لیں خود ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 2