صلیب

کہ جیسے
روز ازل سے
اب تک
بکھرتی قوس قزح کی زد میں
یہ ریزہ ریزہ
وفا کی کرنیں
اتر رہی ہیں
ہماری سانسوں کی
الگنی پر