12 ربیع الاول: حضرت محمد رسول اللہ ﷺ کی حیات طیبہ ایک نظر میں (ٹائم لائن) قسط اول

حضور ﷺ کی حیاتِ مبارکہ کا سال وار جائزہ ( اہم واقعات، احکامات اور دعوت اسلام) 

حضور ﷺ کی زندگی پر ایک نظرِ محبت

پہلا حصہ : ولادت سے اعلانِ نبوت تک 

ولادت رسول کریم ﷺ: موسم بہار میں دو شنبہ کے روز (اس دن پر اتفاق ہے) بتاریخ 9 ربیع الاول سن 1 عام الفیل (واقعہ فیل سے 50 روز بعد) مطابق 22 اپریل 571ء یکم جیٹھ سن 628 بکرمی بوقت صبح صادق (قبل از طلوعِ آفتاب) مشہور عام 12 ربیع الاول ہے۔
رضاعت: بہ عمر چار ماہ
حضور ﷺ کی والدہ کا انتقال: بہ عمر 6 سال
حضور ﷺ کے دادا کا انتقال: بہ عمر 8 سال 2 ماہ 10 دن
پہلا سفرِ شام (بمعیت جناب ابو طالب) : بہ عمر 12 سال 2 ماہ
حربِ فجار میں شرکت پہلی بار: بہ عمر 15 سال (یا کچھ زائد)
حربِ فجار میں دوسری بار شرکت: کچھ عرصہ بعد وقت کا تعین نہیں

حِلف الفُضُول (ایک اصلاحی انجمن) میں شرکت: بہ عمر 16 سال

دوسرا سفرِ شام تاجرانہ حیثیت سے: بہ عمر 23 یا 24 سال

پہلی شادی (حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا سے): بہ عمر 25 سال 2 ماہ 10 دن

غیبی اِسرار کے ظہور کا آغاز: 7 سال قبل بعثت بہ عمر 33 سال
تَحکیم : بہ عمر 35 سال (تعمیر حرم کے سلسلہ میں حجرِ اسود کے نصب کرنے پر جھگڑا ہو تو سب نے حضور ﷺ کو امین قرار دیتے ہوئے حَکَم (فیصلہ کرنے والا) بنایا اور معاملہ بخوبی طے ہوگیا۔)

بعثت (حضرت جبرائیل کی آمدِ اول): بہ عمر 40 سال 11 دن، 9 ربیع الاول ، دن 41 سالِ میلاد بمطابق 12 فروری 610ء بروز دوشنبہ (سوموار) نوٹ:بعثت اور نزول قرآن کے آغاز کی تاریخ الگ الگ ہیں۔

دوسرا حصہ: اعلانِ نبوت سے عامُ الحزن (غم کا سال) تک
فرضیت نماز (فجر اور عصر کی دو دو رکعتیں): 9 ربیع الاول بروزِ بعثت

آغاز نزول قرآن (پہلی وحی): 18 رمضان سن 1 سالِ بعثت بروز جمعہ (بوقت شب) مطابق 17 اگست 610ء

خفیہ دعوت کا دور: سن 1 تا 3 سالِ بعثت (دارِ ارقم پہلا مرکزِ اسلامی، اس دور میں 40 افراد مسلمان ہوئے)
اعلانِ نبوت (پہلا خطابِ عام): سن 3 سالِ بعثت (اواخر میں)
مخالفت کا پہلا دور (استہزا، پروپیگنڈا اور ہلکا تشدد) : 3 تا 5 سالِ بعثت 
شدید مخالفت کا دوسرا دور (عام مظالم) : 5 تا 7 سالِ بعثت
ہجرتِ حبشہ : ماہِ رجب 45 سالِ میلاد، 5 سالِ بعثت
حضرت حمزہ و حضرت عمر رضی اللہ عنہما کا قبول اسلام : 6 سالِ بعثت

حضور ﷺ کی خاندان بنو ہاشم سمیت نظر بندی (مقاطعہ) شِعبِ ابی طالب میں: یک محرم 47 سالِ میلاد، 7 سالِ بعثت، بروز منگل

مقاطعہ و نظر بندی کا خاتمہ : 9 سالِ بعثت کا اواخر یا 10 سالِ بعثت کا آغاز

عامُ الحُزن (غم کا سال) جناب ابو طالب و حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کی وفات: 10 سالِ بعثت

 

(ماخوذ و حوالہ : کتاب "محسن انسانیت ﷺ" از مولانا نعیم صدیقی ، صفحہ نمبر 639,640)

حضور ﷺ کا سفرِ حیات (ٹائم لائن) دوسری قسط پڑھنے کے لیے یہاں کلک کیجیے

متعلقہ عنوانات